جمعہ 18 فروری 2022 کو ہندوستان کی سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو حکم دیا کہ وہ 2019 میں CAA مظاہرین سے جمع کیے گئے کروڑوں روپے واپس کرے۔
اتر پردیش حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کے مظاہرین سے کروڑوں روپے اکٹھے کیے تھے۔
سپریم کورٹ کی یہ ہدایت ایسے وقت میں آئی ہے جب اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے دلیل دی تھی کہ اس نے سال 2019 میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے جاری کیا گیا نوٹس واپس لے لیا ہے۔ .
اس کے تحت 274 نوٹس جاری کیے گئے۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور سوریہ کانت کی بنچ نے حکم دیا کہ ریاستی حکومت مبینہ مظاہرین سے جمع کیے گئے کروڑوں روپے واپس کرے۔
تاہم سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اتر پردیش حکومت نئے قانون کے تحت کارروائی کر سکے گی۔
عدالت نے اترپردیش حکومت کو اتر پردیش ریکوری آف ڈیمیج ٹو پبلک اینڈ پرائیویٹ پراپرٹی بل 2020 کے تحت تازہ کارروائی اور نوٹس لینے کی اجازت دی۔
اس نئے قانون کے تحت اگر مظاہرین سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے مرتکب پائے گئے تو انہیں جیل یا ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
سپریم کورٹ نے این ای ای تی - یو جی 2024 کے امتحان کے ن...
سپریم کورٹ نے مظفر نگر میں کنور یاترا کے راستے پر دکانداروں کے نام...
سپریم کورٹ کا فیصلہ: طلاق یافتہ مسلم خواتین بھی کفالت الاؤنس کی حق...
ایک اہم فیصلے میں ، الہ آباد ہائی کورٹ نے 11 نومبر 2020 ء کے ایک حکم میں ک...