یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بی بی سی کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کی حکومت روس کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے میں زمین دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
24 فروری 2023 کو روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا ایک سال مکمل ہو جائے گا۔ اس سے قبل وہ برطانوی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے لندن پہنچے تھے۔
اس موقع پر ولادیمیر زیلنسکی نے بی بی سی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں خبردار کیا کہ روس کو زمین دینے کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ واپس آتا رہے گا جبکہ مغربی ہتھیار امن کو ہمارے قریب لے آئیں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ "روسی حملے ہر طرف سے شروع ہو چکے ہیں۔"
ہتھیاروں کے بارے میں، ولادیمیر زیلنسکی نے کہا، "ہاں، بالکل۔ جدید ہتھیار امن کے عمل کو تیز کرتے ہیں، کیونکہ ہتھیار ہی وہ زبان ہے جو روس سمجھتا ہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
استنبول میں یوکرین-روس مذاکرات: تجزیہ کار سفارتی امکانات پر غور کر...
ایران ترکی میں یورپی سفارت کاروں کے ساتھ جوہری مذاکرات کر رہا ہے
یوکرین اور روس نے ترکی میں امن مذاکرات دوبارہ شروع کیے، 2022 کے بع...
فلسطینی بزرگ 1948 میں نکبہ میں رہتے تھے اور غزہ کی جاری جنگ کو برد...
نکبہ کے 77 سال: مقبوضہ مغربی کنارے میں نسلیں ایک ہی تصرف پر مجبور<...