ریپ کے ملزم گایتری پرجاپتی ابھی تک کابینہ میں کیوں ہیں: گورنر

 05 Mar 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

اتر پردیش کی حکومت میں کابینہ وزیر اور عصمت دری کے ملزم گایتری پرجاپتی کو لے کر اکھلیش یادو حکومت کی مصیبتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے. انتخابات کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے نشانے پر رہنے کے بعد ریاست کے گورنر رام نائک نے بھی خالق کے کابینہ میں بنے رہنے پر سوال اٹھائے ہیں.

راجيرپال رام نيك نے سی ایم اکھلیش یادو کو چٹی لکھ کر ریپ کے ملزم گایتری پرجاپتی کے کابینہ میں بنے رہنے پر صفائی مانگی ہیں. اس سے پہلے سنیچر کو گایتری پرجاپتی کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا. اس کے ساتھ ہی گایتری سمیت 6 افراد کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا.

میڈیا رپورٹس کے مطابق، گایتری خالق انتخابات کے نتائج والے دن (11 مارچ) کو خود سرینڈر کر سکتے ہیں.

اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر دلجیت چودھری نے ہفتہ کو بتایا، '' عصمت دری کے ملزم وزیر گایتری پرجاپتی کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے. '' اس کے ساتھ ہی خالق اور چھ دوسرے کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری کئے گئے ہیں.

دلجیت چودھری نے بتایا کہ خالق کے لئے لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے. خالق کی تلاش کے لئے لکھنؤ، کانپور اور امیٹھی میں چھاپے مارے گئے ہیں. اتنا ہی نہیں، سپیشل ٹاسک فورس کو بھی خالق کے تلاشی مہم میں لگایا گیا ہے.

اتر پردیش پولیس نے سماج وادی پارٹی لیڈر کے خلاف مبینہ اجتماعی عصمت دری اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ کی بیٹی کا ظلم و ستم کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے. ایف آئی سپریم کورٹ کی ہدایات کے بعد درج کی گئی. پولیس نے جب گرفتاری کے لئے ان کے گھر میں سرخ ماری تو وہ گایتری خالق نہیں ملے. اس کے بعد سے وہ فرار ہے.

غور طلب ہے کہ گایتری خالق پر زمین قبضے، کان کنی گھوٹالہ، آمدنی سے زیادہ جائیداد، عصمت دری اور مار پیٹ کے کئی الزام لگ چکے ہیں. انہی الزامات کی وجہ سے وہ کابینہ سے برخاست کئے گئے تھے، لیکن ملائم سنگھ یادو کے دباؤ میں اکھلیش کو خالق کو واپس لانا پڑا.

اس کے بعد ایس پی کانگریس اتحاد کے بعد امیٹھی سے ٹکٹ حاصل کرنے میں بھی گایتری کامیاب رہے. اسمبلی انتخابات میں خالق امیٹھی سے تال ٹھونک رہے تھے.

سی ایم اکھلیش یادو نے ان کی حمایت میں تبلیغ بھی کیا تھا جس کے بعد سے اپوزیشن جماعتوں نے ان پر نشانہ شفل تھا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking