سپریم کورٹ آف انڈیا نے دہلی کے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سی بی آئی اور ای ڈی سے شواہد سے متعلق سوالات پوچھے ہیں۔
منیش سسودیا کو چند ماہ قبل مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
قانون سے متعلق خبریں نشر کرنے والی ویب سائٹ 'بار اینڈ بنچ' کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور ایس وی این بھاٹی نے تفتیشی ایجنسیوں سے پوچھا ہے کہ منیش سسودیا کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ ثابت کرنے کے لیے ان کے پاس کیا ثبوت ہیں۔
سپریم کورٹ نے پوچھا کہ ثبوت کہاں ہے، ثبوت کہاں ہے؟ آپ کو ثابت کرنا ہوگا۔ جرائم کی آمدنی کہاں ہے؟
دونوں وفاقی تحقیقاتی اداروں کا دعویٰ ہے کہ ایکسائز پالیسی میں تبدیلی کے دوران بے ضابطگیاں ہوئیں اور لائسنس حاصل کرنے والوں کو غیر قانونی فوائد فراہم کیے گئے۔
عدالت نے کہا، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے اور ہر کوئی اسے تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ اس سے انہیں فائدہ ہو۔‘‘ اگر ہم یہ کہتے ہیں کہ کسی خاص گروہ کے خلاف امتیازی پالیسی پر عمل کیا گیا، تو یہ رقمی لین دین کو مدنظر رکھے بغیر جرم نہیں بنتا۔
عدالت نے کہا کہ جب کوئی پالیسی فیصلہ لیا جاتا ہے تو ہمیشہ کوئی نہ کوئی دباؤ اور تضاد ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ رشوت نہیں لی جا سکتی۔
عدالت جاننا چاہتی تھی کہ رقم سابق نائب وزیر اعلیٰ تک کیسے پہنچی۔
عدالت نے پوچھا کہ آپ نے دو اعداد و شمار بتائے، ایک 100 کروڑ کا اور ایک 30 کروڑ کا۔ اسے یہ رقم کس نے دی؟ ممکن ہے یہ بہت سے لوگوں نے دی ہوں، ضروری نہیں کہ یہ شراب کے کاروبار سے وابستہ لوگ ہوں۔ کیا دنیش اروڑہ کے بیان کے علاوہ کوئی اور ثبوت ہے؟
سپریم کورٹ نے اگلی سماعت کی تاریخ 12 اکتوبر 2023 دی ہے۔ منیش سسودیا کے پاس دہلی حکومت کے محکمہ ایکسائز کی ذمہ داریاں تھیں۔
منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔
اس کے بعد ای ڈی نے سی بی آئی ایف آئی آر کی بنیاد پر منی لانڈرنگ کیس میں 9 مارچ 2023 کو منیش سسودیا کو گرفتار کیا۔ تب سے وہ تہاڑ جیل میں ہیں۔
منیش سسودیا نے 28 فروری 2023 کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...