روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعہ 27 جنوری 2023 کو افریقی ممالک کے دورے کے دوران کہا کہ مغربی ممالک ابھرتی ہوئی کثیر قطبی دنیا کے عمل کو الٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس دوران انہوں نے کہا ہے کہ کثیر قطبی تاریخ کی گھڑی درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
روس کی تاس نیوز ایجنسی نے لاوروف کے حوالے سے کہا ہے کہ کثیر قطبی دنیا کا ظہور ایک بامقصد اور نہ رکنے والا عمل ہے جو ہو گا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے چین اور ہندوستان کی تیز رفتار ترقی نیز ترکی، مصر، برازیل اور لاطینی امریکہ اور خلیج فارس کے ممالک کے عروج کا حوالہ دیا۔
انہوں نے عالمی کثیر قطبی دنیا کی تشکیل میں پانچ ممالک کی تنظیم 'برکس' کے کردار کو اہم قرار دیا ہے۔
سرگئی لاوروف نے کہا، "لہٰذا کثیر قطبی تاریخ کی گھڑی درست سمت میں ٹک رہی ہے، امریکہ، نیٹو اور امریکہ کے زیر کنٹرول یورپی یونین کی جانب سے اس کو پلٹنے کی اجتماعی کوششوں کے باوجود"۔
انہوں نے مغرب کی ان نام نہاد کوششوں کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس عمل کو سست کر سکتے ہیں۔
سرگئی لاوروف نے اس ہفتے ہندوستان کی آزاد خارجہ پالیسی کی تعریف کی اور کہا کہ اس کی خارجہ پالیسی کو بیرون ملک سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
پاکستان میں فوجی اڈے پر حملے میں آٹھ فوجی اور دس شدت پسند مارے گئے...
نگرانی کمیٹی نے سیکرٹ سروس کے ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل کو طلب کیا
ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے پر صدر بائیڈن نے کیا کہا؟
ات...
ڈونلڈ ٹرمپ کا ریلی میں فائرنگ پر ردعمل، کانوں سے خون بہنے کے بعد ک...
مودی اور کارل نہمر نے انڈیا آسٹریا تعلقات پر کیا کہا؟
...