حالیہ انتخابات میں کانگریس کی شکست کے بعد پارٹی کے ایک جنرل سکریٹری نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے. اڈیشہ پنچایت انتخابات میں شکست کی وجہ پارٹی کے جنرل سکریٹری بی ہری پرساد نے استعفی دے دیا ہے. وہ اڑیسہ کانگریس کے انچارج بھی تھے.
انہوں نے یہاں پر ہار کی ذمہ داری لی ہے. اڈیشہ پنچایت انتخابات کے نتائج میں کانگریس تیسرے نمبر پر فسل گئی ہے. بی جے پی نے اہم اپوزیشن کی اس کے کردار پر قبضہ کر لیا ہے.
کانگریس کے ترجمان برجیش كلپپا نے کہا کہ ہری پرساد نے پنچایت انتخابات میں پارٹی کے کمزور کارکردگی کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے کلام چھوڑا ہے. انہوں نے بتایا، '' انہوں نے ایسا راہل گاندھی کا ہاتھ مضبوط کرنے کے لئے ہے. ''
اسی درمیان میں پارٹی میں اختلاف رائے بھی بڑھتا دکھائی دے رہا ہے. سابق مرکزی وزیر ویرپا موئلی نے پارٹی میں سنرچناتمک تبدیلی، بڑی سرجری اور اقتدار مرکزیت کی ضرورت بتائی ہے.
تاہم انہوں نے یہ بھی صاف کیا کہ یہ بات سونیا گاندھی یا راہل گاندھی پر لاگو نہیں ہوتی ہے.
انہوں نے اتر پردیش کے نتائج پر کہا کہ یہ ایس پی اور بی ایس پی کی سالمیت کی سیاست کی شکست ہے اور کانگریس کو اس کی کارروائی کے دوران نقصان اٹھانا پڑا.
موئلی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، '' ہمارے پاس سینکڑوں امت شاہ ہیں. لیکن ان کی طاقت دینے اور سامنے لانے کی ضرورت ہے. وہ ذمہ داریاں سنبھالنے کی اہلیت رکھتے ہیں. تمام ریاستی یونٹس اور اے آئی سی سی میں ہمیں پارٹی کو وكےدرت کرنا ہوگا. کانگریس میں سنرچناتمک تبدیلی کی ضرورت ہے. ''
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پارٹی اعلی کمان کو بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تو موئلی نے جواب دیا، '' سنرچناتمک تبدیلی کرنے ہوں گے. وقت اور تبدیلیوں کے مطابق اسے خود کو ڈھال گا. جو لوگ دو بار کی شکست کے ذمہ دار ہیں انہیں تبدیل کرنا ہوگا. ان کے اور ذمہ داریاں دینے کی ضرورت نہیں کرے گا. اگرچہ یہ ہماری قیادت پر لاگو نہیں ہوتا. سونیا اور راہل کی قیادت کے نیچے سے بڑی سرجری کی ضرورت ہے. آپ بی جے پی میں نریندر مودی کو تبدیل نہیں کر سکتے. آپ کانگریس میں سونیا اور راہل گاندھی کو تبدیل نہیں کر سکتے. لیکن امت شاہوں کو تبدیل کیا جا سکتا ہے. ''
انہوں نے راہل گاندھی کی قیادت کی صلاحیت کو لے کر کہا کہ وہ قابل لیڈر ہیں. ان کو شکست دینے کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا. موئلی نے کہا، '' ہمارے اعلی کمان کو کمزور کم کیجئے. اگر وہ غلطیاں کرتے ہیں تو بھی فرق نہیں پڑتا. اندرا گاندھی بھی ایسے ہی سمجھدار ہوئی تھیں. ان (راہل) بھی دبایا نہیں جانا چاہئے. ان پنکھوں کھلے رکھنے چاہئے. ''
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...