بنگلہ دیش کے سرحدی علاقے میں دو افراد جاں بحق، بنگلہ دیش نے میانمار کے سفیر کو طلب کر لیا

 06 Feb 2024 ( پرویز انور، ایم دی & سی یی ؤ ، آئی بی ٹی این گروپ )
POSTER

بنگلہ دیش کے سرحدی علاقے میں دو افراد جاں بحق، بنگلہ دیش نے میانمار کے سفیر کو طلب کر لیا

منگل، 6 فروری 2024

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے سرحد پار سے فائر کیے گئے مارٹر گولوں سے دو ہلاکتوں پر میانمار کے سفیر کو طلب کیا ہے۔

میانمار کی فوج اور باغی گروپوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تصادم کے باعث بنگلہ دیش کے بعض سرحدی دیہاتوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

میانمار کی فوج کے مزید کئی فوجی بنگلہ دیش فرار ہو گئے ہیں۔ بنگلہ دیش میں میانمار سے فرار ہونے والے ایسے شہریوں اور فوجیوں کی تعداد 229 ہو گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق اراکان کے باغیوں نے سرحد کے ساتھ کئی مقامات پر قبضہ کر لیا ہے۔

کیا مسئلہ ہے؟

پیر، 5 فروری 2024 کی صبح بنگلہ دیش میں میانمار سے فائر کیے گئے مارٹر سے کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔

میانمار کی بنگلہ دیش کے ساتھ 270 کلومیٹر طویل سرحد پر نومبر 2023 سے پرتشدد جھڑپیں جاری ہیں، جب باغی اراکان آرمی (AA) کے جنگجوؤں نے 2021 کی بغاوت کے بعد سے جاری جنگ بندی کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میانمار کی سرحد سے ملحقہ بنگلہ دیش کے دیہات میں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اس تنازعے کی وجہ سے خوف کے ماحول میں رہ رہے ہیں۔

بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) نے منگل 6 فروری 2024 کو کاکس بازار ضلع کے اوکھیا میں سیاسی پناہ کے خواہاں میانمار کے بارڈر گارڈ پولیس کے ایک سپاہی کو حراست میں لے لیا۔

امدادی ایجنسی ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار 4 فروری 2024 کو پرتشدد جھڑپوں میں زخمی ہونے والے 17 افراد کا علاج کیا ہے۔

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے پیر، 5 فروری 2024 کو اطلاع دی کہ تمام زخمیوں کو گولی مار دی گئی ہے۔ ان میں سے دو کی حالت خطرے میں ہے اور پانچ شدید زخمی ہیں۔

مقامی پولیس سربراہ عبدالمنان نے بتایا کہ 48 سالہ بنگلہ دیشی خاتون، جس کا نام حسنی آرا ہے، پیر 5 فروری 2024 کو انتقال کر گئی۔ ان کے علاوہ ایک نامعلوم روہنگیا شخص بھی پیر، 5 فروری 2024 کی سہ پہر کو انتقال کر گیا۔

حسنی آرا کی بہو نے کہا، "وہ باورچی خانے میں بیٹھے تھے کہ اچانک ایک مارٹر گرا۔ وہ اس روہنگیا آدمی کو کھانا دے رہی تھی۔ ہم نے اس آدمی کو اپنے کھیت کی دیکھ بھال کے لیے رکھا تھا۔"

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking