ٹی وی چینل والے بغیر ہم لوگوں سے پوچھے ہی آگ چراغ پا ہو جاتے ہیں: ہندوستانی فوج

 03 May 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

اتر پردیش کے سابق کابینہ وزیر گایتری خالق کی ریپ کے معاملے میں ضمانت منظور کرنے کے معاملے میں اسپیشل جج (پاكسو ایکٹ) کے خلاف تحقیقات کے عمل کو شروع ہو گئی ہے. انکوائری 30 اپریل تک مکمل ہونی ہے.

چیف جسٹس DB کے بھوسلے کی صدارت والی بنچ نے گزشتہ دن گایتری خالق اور دو دیگر کی ضمانت منظور کرنے پر اسپیشل جج کی منشا اور خیر سگالی پر اعتراض ظاہر کی تھی. بعد میں ہائی کورٹ انتظامیہ نے ضمانت منظور کرنے والے اسپیشل جج (پكسو ایکٹ) اوم پرکاش مشرا کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری کا حکم دیا تھا. اپر ضلع و سیشن جج اوم پرکاش مشرا 30 اپریل کو ریٹائر ہو رہے ہیں.

غور طلب ہے کہ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ 30 اپریل کو ریٹائر ہونے جا رہے عدالتی افسر نے جس طرح کام کیا ہے، وہ گھور قابل اعتراض ہے. کیس کے حقائق کے مطابق گایتری خالق کی ضمانت عرضی 24 اپریل کو داخل کی گئی تھی. اسپیشل جج نے اس پر اگلے ہی دن سماعت کی تاریخ لگا دی. 25 اپریل کو ووےچك نے پوری کیس ڈائری پیش کرنے کے لئے وقت مانگا، لیکن خصوصی جج نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ اےڈيجيسي دستیاب کیس ڈائری سے بحث کے لئے تیار ہیں. جبکہ ان کی جانب سے بھی صورت میں مناسب ہدایات لینے کے لئے تین دن کا وقت مانگا گیا تھا.

اسپیشل جج (پوكسو ایکٹ) اوم پرکاش مشرا کی معطلی عدلیہ میں پہلا معاملہ نہیں ہے. عدلیہ پر جب بھی اس طرح کی آنچ آئی، ہائی کورٹ انتظامیہ نے سخت تیور اپنائے.

غازی آباد کے پی ایف گھوٹالے میں آروپت ایک جج مستقل نہیں ہو سکے اور بعد میں جب تک کام میں رہے، وایسڈی ہی رہے، ضلع جج نہیں بن سکے. شکایت ملنے پر ہی ایک اور جج کے یہاں سے ریٹائرمنٹ سے هپھتےبھر پہلے کچھ فائلوں ہٹا لی گئی تھیں. گورکھپور میں تعینات رہے ایک اےڈيجے کے خلاف تحقیقات اب بھی جاری ہے. وہ ٹرانسفر ہوکر وہاں پہنچے تو کافی مہنگا ہوٹل میں ٹھہرے رہے. ان کے خلاف شکایت پہنچی تو ہائی کورٹ انتظامیہ نے انہیں معطل کرکے انکوائری بیٹھا دی. بتایا جاتا ہے کہ تحقیقات اب بھی جاری ہے.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking