سنجے دت کو جلدی رہا کرنے پر عدالت نے حکومت سے کہا، رہائی کا فیصلہ ٹھیک تھا، ثابت کرو

 12 Jun 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی مشکلیں پھر بڑھ سکتی ہیں. بامبے ہائی کورٹ نے پیر کو مہاراشٹر حکومت سے 1993 سیریل بم بلاسٹ معاملے میں سنجے کی جلد رہائی کے فیصلے کا جواز بتانے کو کہا ہے.

سنجے دت کو 12 مارچ 1993 کے ممبئی شرركھلابددھ بم دھماکے کیس میں غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے لئے پانچ سال سشرم قید کی سزا سنائی گئی تھی. دت کو 1993 میں گرفتار کیا گیا تھا. وہ التواء قیدی کے طور پر پہلے ہی 18 ماہ کی سزا کاٹ چکے تھے.

مئی 2013 میں اپنی باقی بچی 42 ماہ کی سزا کاٹنے کے لئے انہیں جیل بھیجا گیا. سزا پوری ہونے کے 8 ماہ قبل، فروری 2016 میں پونے کے یرودا جیل سے انہیں اچھے رویے کی بنیاد پر رہا کر دیا گیا.

جسٹس ارےم ساونت اور سادھنا جادھو کی بنچ نے پونے رہائشی پردیپ بھالےكر کی پی آئی ایل پر سماعت کرتے ہوئے حکومت سے اس سلسلے میں ایک اےپھڈےوٹ فائل کرنے کو کہا ہے. عدالت نے ان نکات یا وجوہات کا بیورا دینے کو کہا ہے جس کی بنیاد پر سنجے دت کو رعایت دی گئی.

جسٹس ساونت نے پوچھا، '' کیا ڈی آئی جی جیل سے رائے لی گئی تھی یا جیل سپرنٹنڈنٹ نے براہ راست ہی گورنر کو سفارش بھیج دی تھی؟ کیا حکام نے یہ کس طرح طے کیا کہ دت کے رویے سے بہتر ہے؟ جب وہ (سنجے) نصف وقت تک پرول سے باہر رہے تو ان (حکام) ایسے کسی تعین کا وقت کس طرح مل گیا؟ '' عدالت ہفتہ بھر کے بعد اس معاملے میں آگے کی سماعت کرے گی.

یرودا جیل سے رہا ہونے کے بعد سنجے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، '' مجھے آرمس ایکٹ میں سزا ہوئی ہے، بم بلاسٹ کیس میں نہیں. لہذا میرا اس سے نام نہ شامل کریں. میرا نام سنجے دت ہے، میں دہشت گرد نہیں ہوں. مجھے سب سے زیادہ ریلیف اس وقت ملی، جب کورٹ نے کہا کہ تم دہشت گرد نہیں ہے. میرے والد ساری زندگی یہ بات سننا چاہتے تھے. ''

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/