بھارت کی سپریم کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے تین طلاق اور طلاق کے بعد مسلم خواتین کے حقوق کے معاملے سننے کے لئے آئین پیٹھ تشکیل دیا ہے. پانچ ججوں کی یہ پیٹھ 11 مئی سے اس معاملے کی سماعت کرے گی.
آئین پیٹھ میں چیف جسٹس جے ایس كھےهر ہو سکتے ہیں.
سپریم کورٹ میں 11 مئی سے موسم گرما کی چھٹی شروع ہو رہا ہے اس کی وجہ کئی سینئر وکلاء نے سماعت کی مخالفت کی. لیکن کورٹ نے وکلاء کی اعتراضات مسترد کر دیں اور کہا، یہ اہم مسئلہ ہے اور ہم اس سےٹل کرنا چاہتے ہیں. اس میں دیر کرنا مناسب نہیں ہے.
آئین بنچ نے کہا، دیر ہونے پر آپ ہمیں ہی دوش دیں گے. جون تک چلنے والے ریسس دور میں شاید تین آئین پيٹھے بےٹھےگي جو تین طلاق کے علاوہ دو دیگر مسائل پر سماعت کریں گی.
مسلم پرسنل لا بورڈ نے سماعت کی مخالفت کی ہے. بورڈ نے کہا ہے کہ کورٹ مذہب سے جڑے مسائل کو آئین کی کسوٹی پر نہیں کس سکتا. بنیادی حق شخص کے خلاف لاگو نہیں کئے جا سکتے. بورڈ نے سپریم کورٹ میں دی تحریری دلیلوں میں کہا ہے کہ تین طلاق قرآن میں درج ہے جسے آئین کی كسوٹيو پر وزن قرآن کے دوبارہ لکھنے جیسا ہوگا، جس کی اجازت نہیں ہے.
وہیں کئی مسلمان عورت تنظیموں اور تین طلاق کی متاثرین نے کہا ہے کہ تین طلاق انتہائی غلط اور خواتین کے خلاف ہے. مرد فون پر طلاق دے کر عورت کو سڑک پر کر دیتے ہیں نہ تو اسے بھرنے غذائیت الاؤنس ملتا ہے اور نہ ہی کوئی سیکورٹی، جس سے اس کا زندگی جہنم ہو جاتا ہے.
مرکزی حکومت نے تین طلاق اور دوسری شادی کے لیے غیر آئینی قرار دیا ہے اور وہ مسلم خواتین کے حق میں ہے. حکومت نے کہا ہے کہ مسلم ممالک میں تین طلاق کی پریکٹس نہیں ہے، جبکہ مسلم مذہب وہیں سے آیا هےے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...