جوان براہ راست مجھ سے شکایت کر سکتے ہیں: آرمی چیف بپن راوت

 12 Jan 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

گزشتہ دنوں بھارت کی سیکورٹی میں لگے اغل مختلف سیکورٹی ایجنسیوں میں تعینات جوانوں نے اپنی شکایات کو لے کر سوشل میڈیا پر بہت سے ویڈیو اپ لوڈ کئے گئے تھے جس کو نوٹس میں لیتے ہوئے بھارت کے آرمی آرمی چیف نے پریس مذاکرات کر جوانوں سے یہ کہا کہ اگر کسی بات کو لے کر کوئی شکایت یا تجویز ہے تو جوان براہ راست مجھ سے شکایت کر سکتے ہیں.

بری فوج صدر بپن راوت نے کہا کہ فوج کے تمام کمانڈ اور کواٹر میں کمپلینٹ باکس واقع ہے جسے بھی کوئی شکایت ہو، وہ اس کے ذریعے براہ راست مجھ سے شکایت کر سکتا ہے. اس باکس میں ڈالے گئے تمام شکایتی خط براہ راست میری طرف سے کھولے گا.

اس کی کیا ضمانت ہے کہ باکس میں ڈالے گئے تمام شکایتی خط بری فوج صدر کی طرف سے ہی کھولے جائیں؟

بھارتی فوج میں لانس نائک یشتھ پرتاپ سنگھ کی ویڈیو سامنے آیا ہے. ٹی وی چینلز پر دکھائے جا رہے ایک ویڈیو میں لانس نائک یشتھ پرتاپ نے اپنے بڑے افسروں پر خود کو پریشان کرنے کا الزام لگایا ہے. یشتھ نے افسروں کے رویے پر سخت ٹپي کرنے ہوئے سوال کیا ہے کہ جوانوں سے کپڑے دھلوانا اور بوٹ پالش کروانے کے لیے کس طرح درست کہا جا سکتا ہے؟

غور طلب ہے کہ یشتھ پرتاپ سنگھ دہرادون میں تعینات ہے اور اس نے گزشتہ سال 15 جون کو صدر اور وزیر اعظم کو حکام کی طرف سے جوانوں کے استحصال کو لے کر ایک خط لکھا تھا.

بعد میں جب یہ بات فوج کے حکام کو پتہ چلی تو اس کو کافی ڈانٹا-پھٹے گیا. اب اسے لگ رہا ہے کہ اسی معاملے پر اس کا کورٹ مارشل بھی ہو سکتا ہے.

لانس ہیرو یشتھ پرتاپ نے بتایا کہ میں فوج میں 15 سال سے کام کر رہا ہوں. لیکن حکام کی طرف سے جوانوں کا استحصال کس طرح کیا جاتا ہے، میں نے دیکھا ہے. لیکن کبھی ہمت نہیں جٹا پایا کیونکہ ساری طاقت حکام کے ہاتھ میں ہوتی ہے. اگر میں کچھ کرتا ہوں تو میرے اوپر ہی افسر کارروائی کر سکتے ہیں.

یشتھ پرتاپ کے مطابق، فوج میں کئی مقامات پر ایک فوجی سے کپڑے دھلوانا، بوٹ پالش کروانا، کتا گھموانا جیسے کام کروانا غلط ہے.

یشتھ پرتاپ نے کہا کہ فوج میں افسر کی طرف سے جوانوں کے استحصال کیا جاتا ہے، جیسے گھر کا کام، حکام کے جوتے پلس کرنا، میم صاحب کے ساتھ کچن کا کام کرنا، حکام کے بچے کو اسکول چھوڑ کر آنا جیسے کئی کام جوانوں کو کرنے پڑتے ہیں جو ایک نوجوان کو کبھی اچھے نہیں لگتے ہیں، لیکن مجبوری میں کرنے پڑتے ہیں. اس کی شکایت کو لے کر پی ایم، صدر اور انسانی کمیشن کو بھی خط لکھا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking