دہلی میں دھرنا دے رہے تمل ناڈو کے کسانوں نے احتجاج کا اب ایک نیا راستہ اپنایا ہے. جنتر منتر پر گزشتہ ایک ماہ سے مظاہرہ کر رہے یہ لوگ اب اپنا ہی پیشاب پینے پر مجبور ہیں.
اتنا ہی نہیں، کسانوں نے اتوار کو پاخانہ کھا کر بھی انجام دینے کی دھمکی دی ہے.
بتا دیں کہ کہ تمل ناڈو کے کسان مرکز کی مودی حکومت سے كرجماپھي اور مالی مدد کے مطالبہ کے لئے دھرنے پر بیٹھے ہیں. خشک سالی کے سبب ان کی فصل برباد ہو گئی.
ان کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان کے لئے خشک ریلیف پیکیج جاری کرے.
صرف ایک کپڑے میں جنتر منتر پر مظاہرہ کر رہے کسان آج پلاسٹک کی بوتلوں میں پیشاب کے ساتھ سامنے آئے.
نیشنل ساؤتھ انڈین دریا ربط پھرمرس ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر پی ايياكنك نے کہا کہ تمل ناڈو میں پینے کے لئے پانی نہیں مل رہا اور وزیر اعظم نریندر مودی ہماری پیاس کو نظر انداز کر رہے ہیں.
مودی حکومت اور انتظامیہ کی توجہ اپنی بدحالی کی طرف ھیںچو کرنے کے لئے گلے میں انسان کی کھوپڑی پہننے سے لے کر سڑک پر سانبھر-چاول اور مردہ سانپ چوہے کھا کر یہ کسان اپنا احتجاج جتا چکے ہیں.
یہ کسان ننگی بھی ہو چکے ہیں. کسانوں نے ساؤتھ بلاک میں وزیر اعظم کے دفتر کے سامنے سڑک پر ننگی ہوکر مظاہرہ کیا تھا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...