ایودھیا میں رام مندر تنازعہ کو تمام فریقوں کو آپس میں مل حل کرنے کے سپریم کورٹ کے تبصرے کے بعد یہ مسئلہ ایک بار پھر شہ سرخیوں میں آ گیا ہے. بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے بدھ کو کہا کہ مسلم کمیونٹی کو سریو دریا کے پار مسجد تعمیر کی تجویز کو مان لینا چاہئے.
مالک نے ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ باتیں کہی. انہوں نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کو مسجد کے بارے میں دی گئی تجویز کو مان لینا چاہئے، نہیں تو جب ان کی پارٹی 2018 میں راجیہ سبھا میں اکثریت میں آئے گی تو رام مندر کی تعمیر کے لئے قانون بنائے گی.
مالک نے کہا کہ 1994 میں سپریم کورٹ نے ایودھیا میں جس حصے کو رام جنم بھومی تصور کیا تھا، وہاں پر پہلے سے ہی ایک عارضی رام للا کا مندر ہے. وہاں پر پوجا ارچنا بھی ہوتی ہے. انہوں نے کہا کہ کیا کوئی اسے تباہ کرنے کی حماقت کر سکتا ہے؟
تاہم اس تنازعہ کی عدالتی کارروائی میں طویل عرصے سے مسلمانوں کا حق رکھنے والے وکیل ظفریاب جیلانی نے منگل کو کہا تھا کہ انہیں سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد ہے. سپریم کورٹ اگر ثالثی کرنے کی پہل کرتا ہے تو اس کے لئے مسلم طرف پوری طرح تیار ہے، مگر کسی بیرونی شخص کی ثالثی قبول نہیں ہوگی.
سپریم کورٹ نے سوامی کی عرضی پر منگل کو سماعت کرتے ہوئے ایودھیا میں رام مندر تنازعہ کا کورٹ کے باہر نمٹا کرنے پر زور دیا. کورٹ نے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، اس معاملے پر تمام متعلقہ فریق مل کر بیٹھیں اور عام رائے بنا کر معاملے کو سلجھاے. اگر اس معاملے پر ہونے والی بات چیت ناکام رہتی ہے تو ہم دخل دیں گے.
چیف جسٹس جے ایس كھےهر کی صدارت والی تین ججوں کی بنچ نے کہا کہ یہ ایسے مسائل ہیں جہاں تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے تمام فریقوں کو ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے. اس کے بعد بنچ نے سبرامنیم سوامی سے کہا کہ وہ دونوں اطراف سے مشورہ کریں اور 31 مارچ تک فیصلے کے بارے میں مجھے مطلع کریں. کورٹ نے یہ تبصرہ اس وقت کی جب سبرامنیم سوامی نے اس معاملے پر فوری سماعت کی کوشش کی.
مالک نے کہا کہ اس معاملے میں اپیلیں دائر ہوئے چھ سال سے بھی زیادہ وقت ہو گیا ہے اور اس پر جلد سے جلد سماعت کئے جانے کی ضرورت ہے.
اس پر عدالت نے کہا کہ متفقہ طور پر کسی حل پر پہنچنے کے لئے آپ نئے سرے سے کوشش کر سکتے ہیں. ضرورت پڑی تو آپ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے کوئی ثالث بھی انتخاب کرنا چاہئے. اگر دونوں طرف چاہتے ہیں کہ میں ان کی طرف سے چنے گئے ثالثوں کے ساتھ بیٹھوں تو میں تیار ہوں. یہاں تک کہ اس کے لئے میرے ساتھی ججوں کی خدمات لی جا سکتی ہیں.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...