پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھارت میں ہونے والے شنگھائی گروپ تعاون تنظیم کے اجلاس میں مدعو کرنے پر پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اس پر غور کر رہا ہے۔
بھارت اس بار شنگھائی گروپ کوآپریشن آرگنائزیشن کے اجلاس کا اہتمام کر رہا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی پریس بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک کو مدعو کرنے کا ایک معیاری طریقہ کار ہے جس کے تحت بھارت نے دعوت نامہ بھیجا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق اس دعوت نامے پر معیاری طریقہ کار کے مطابق غور کیا جا رہا ہے اور اس پر مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کافی عرصے سے کشیدہ ہیں اور حال ہی میں سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک وقت تھا جب دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کا امکان تھا۔
پومپیو نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ فروری 2019 کے مہینے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا امکان تھا۔
پومپیو کے معاملے پر پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی یادداشت ہے۔ لیکن پوری دنیا جانتی ہے کہ فروری 2019 میں کس نے حملہ کیا اور کس نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
14 فروری 2019 کو جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے قافلے پر خودکش حملے میں چالیس فوجی ہلاک ہو گئے۔
اس کے بعد بھارت نے 27 فروری 2019 کو صبح سویرے پاکستان پر فضائی حملہ کیا جس میں بھارت نے کئی انتہا پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے 28 فروری 2019 کو صبح بھارت پر فضائی حملہ کیا۔ اس کے نتیجے میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔ لیکن بین الاقوامی مداخلت کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ ٹل گئی۔ اس کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...
اسرائیل کا ایران پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ
من...
ایران نے چین سے کہا، ایران کا کشیدگی بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے<...