آئی سی ایس ایس آر کے صدر کی تقرری میں گھوٹالہ کا پردہ فاش

 14 May 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ (ICSSR) کا صدر منتخب کرنے کے عمل میں دھاندلی سامنے آئی ہے. اس کے لئے بنے كلےجيم نے ممتاز افراد کی ایک فہرست تیار کی تھی جس میں سے ایک کو صدر منتخب کیا جانا تھا. لیکن جو فہرست تیار کی گئی تھی، اس میں سے 10 لوگوں کی موت پہلے ہی ہو گئی تھی. ان میں سے سات تو ایسے تھے جن کی موت كولےجيم کے بننے سے بھی پہلے ہو چکی تھی.

یہ بہت بڑے دھاندلی اور بدعنوانی کی طرف اشارہ کرتا ہے. سوال اٹھتا ہے کہ مودی حکومت میں آئی سی ایس ایس آر جیسے اہم ادارے میں صدر کے انتخاب کا یہی طریقہ ہے؟

انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ کے قوانین کے مطابق، کمیٹی کو ان لوگوں میں سے تین کے ناموں کو فائنل کر کے حکومت کو بھیجنا تھا. پھر ان تین ناموں میں سے کسی ایک نام پر انسانی وسائل کی وزارت (HRD) کو مہر لگانی تھی.

دو مئی کو انسانی وسائل کی وزارت نے برج بہاری کمار کے نام کو چیئرمین کے عہدے کے لئے فائنل کیا. 76 سال کے برج بہاری کمار سہ ماہی میگزین مذاکرات اور چنتن شريجان کے ایڈیٹر رہ چکے ہیں. اب انہیں تین سال کے لئے آئی سی ایس ایس آر کا نیا چیئرمین بنایا گیا ہے.

برج بہاری کمار کو اسی عمل کی طرف کیا گیا ہے. اب تک اے کے تھوراٹ اس عہدے پر بنے ہوئے تھے جو کہ گزشتہ ماہ ریٹائر ہو گئے. کل 244 ناموں کی فہرست تیار کی گئی تھی. جس سے کسی ایک کو منتخب کیا جانا تھا. اس لسٹ کو تھوراٹ کے چیئرمین رہتے ہی تیار کیا گیا تھا.

حیرت کی بات ہے کہ انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ (ICSSR) کا صدر منتخب کرنے کے عمل میں دس ایسے لوگوں کو شامل کیا گیا جو پہلے ہی مر چکے تھے. یہ بہت بڑے دھاندلی اور بدعنوانی کا ثبوت ہے.

یہ نام ہیں: انڈین کونسل آف هسٹروركل ریسرچ (ICHR) کے نہار رنجن رائے (جن 1981 میں موت ہو گئی تھی)، بی آر گروور (جن 2001 میں موت ہوئی)، کے ایس سرخ (جن 2002 میں انکا انتقال ہوا)، آر كلكرا (2009 میں انتقال ہو گیا تھا)، آر ایس شرما، (2011 میں موت)، رویندر کمار (2001 میں موت) کا نام بھی كولےجيم میں شامل کیا گیا تھا. اس کے علاوہ بھوگولشاستري ایل ایس بھٹ کا بھی نام كولےجيم میں شامل تھا. جن 2013 میں موت ہو گئی تھی.

اتنا ہی نہیں، اس لسٹ میں مؤرخ بمل پرساد اور آئی سی ایس ایس آر کے سابق سربراہ رجنی کوٹھاری کا بھی نام شامل تھا. دونوں کی 2015 میں موت ہو گئی تھی. جاوید عالم کا بھی نام شامل تھا جن 2016 میں موت ہوئی.

اس معاملے پر انڈین ایکسپریس نے HRD منسٹری سے بات کرنی چاہی، لیکن کوئی جواب نہیں آیا. وہاں موجود ایک ذرائع نے اسے بیوقوفی بھرا کام بتایا.

آئی سی ایس ایس آر کے سیکرٹری ویریندر کمار ملہوترا نے کہا کہ کونسل 2014 میں بنی تھی اور اس وقت ہی نام بھی دے دیے گئے تھے. انہوں نے کہا کہ 200 نام میں سے 10 نام ہی ایسے ہوں گے جن پہلے موت ہو گئی ہو. لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ 1981 میں مرے ہوئے لوگوں کو کیوں شامل کیا گیا تو انہوں نے کچھ صاف نہیں کہا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

الجزیرہ ٹی وی لائیو | الجزیرہ انگریزی ٹی وی دیکھیں: لائیو خبریں اور حالات حاضرہ


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/