سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کو کھری کھری سنانے کے بعد اتوار کو شیو پال یادو نے بھی ان کے خلاف محاذ کھول دیا.
شیو پال یادو نے کہا کہ نیتا جی کا بہت توہین کیا گیا. انہیں چھ ماہ پہلے پارٹی سے نکال دیا گیا. انتخابات کے بعد اسمبلی کی میٹنگ ہوئی، اس میں بھی انہیں نہیں بلایا گیا.
نئی پارٹی بنانے کے اشارہ دیتے ہوئے شیو پال یادو نے کہا کہ اب جو بھی ہوگا، نیتا جی کی ہدایت میں گے. جلد بڑا فیصلہ لیا جائے گا.
اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی کراری شکست کے بعد پارٹی میں اقتدار ء تیز ہونے کے آثار بن رہے ہیں. ٹاؤن كرهل میں اتوار کو اسکول کا افتتاح کرنے آئے سابق کابینہ وزیر شیو پال سنگھ یادو نے اکھلیش کا نام لئے بغیر کہا کہ جن لوگوں کو بغیر محنت کئے سب کچھ مل جاتا ہے، وہ وقت پر صحیح نہیں سوچ پاتے.
انتخابات سے کافی پہلے ہی سماجوادی پارٹی میں پسماندہ ڈال دیے گئے سابق وزیر شیو پال یادو نے کہا کہ میرے پاس کسانوں سے منسلک شعبہ تھے. ایک محکمہ ایسا بھی تھا جو اہم تھا. مجھ چھ ماہ پہلے سارے محکمہ چھین لئے گئے. یہاں تک کہ پارٹی سے كرهل کے ممبر اسمبلی سوبرن سنگھ کو بھی نکالنے کی کوشش ہوئی. لیکن اب بہت توہین ہو چکا ہے. آنے والے وقت میں ہر قسم کی لڑائی لڑنی ہے. سب کی رضامندی سے بڑا فیصلہ جلد کیا جائے گا.
یہاں شیو پال نے نگلا درمیان واقع اےساربي اسکول کا فیتا کاٹ کر افتتاح کیا. اس موقع پر ممبر اسمبلی سوبرن سنگھ یادو، سابق وزیر مملکت سبھاش چندر یادو، ڈی سی بی چیئرمین ڈاکٹر رامكمار یادو، سابق ممبر اسمبلی انل یادو وغیرہ سماجوادی پارٹی کے لیڈر موجود رہے. پروگرام میں ضلع کونسل ممبر راہل یادو، كرشكات یادو، سچداند دوبے، ڈا़ سنجے، ڈاکٹر جگدیش کمار، سگھر سنگھ یادو، راجویر سنگھ یادو، جتیندر یادو، اشونی یادو، راجندر سنگھ اور سدھیر کمار یادو وغیرہ نے شیو پال کا خیر مقدم کیا.
شیو پال نے لوگوں کے درمیان اپنے دل کی بات کھلے دل سے رکھی. شیو پال نے کہا کہ ان کی سیاست میں آنے کی خواہش نہیں تھی. زمین کی ترقی بینک میں ان کی نوکری لگ چکی تھی، لیکن نیتا جی کی مصروفیت بہت ہو گئی لہذا نیتا جی نے انہیں سیاست میں لانے کے لئے کام سے استعفی دلوا دیا. نیتا جی کے پیچھے رہ کر انہوں نے پارٹی میں بہت محنت کی. شیو پال نے لوگوں سے پوچھا کہ اس پورے معاملے میں کوئی مجھے میری غلطی بتائے. میں نے بھی ان سے بات کی جن لوگوں نے مجھے ہٹا دیا، لیکن انہوں نے بھی ہٹانے کا جواب نہیں دیا.
شیو پال نے کہا کہ پانچ سال اقتدار میں رہ کر رگڑ کاٹنے والے لوگوں نے نیتا جی کے نام پر کمائی کی اور جب نیتا جی کا وقت آیا تو یہی لوگ ان چھوڑ کر چلے گئے.
شیو پال نے انتخابات میں بھی ذلت کئے جانے کا انکشاف کیا اور کہا کہ پوری ریاست کے ہر ضلع میں وہ 10 سے 15 بار گئے ہیں. پھر بھی انتخابات میں انہیں اسٹار پرچارک نہیں بنایا گیا. ایسے لوگوں کو اسٹار پرچارک بنا دیا گیا جو کبھی گاؤں میں نہیں گئے. اب وقت آ گیا ہے کہ عوام کی رائے لے کر گاندھی اور لوہیا کے نظریات سے وابستہ لوگوں پر مشتمل بڑا فیصلہ لیں گے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...