سماج وادی پارٹی میں بغاوت: اکھلیش نے 235 حامی امیدواروں کی فہرست جاری کی

 29 Dec 2016 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

سماج وادی پارٹی میں ٹکٹ تقسیم کے بعد حاصل ہوتی ناراضگی کو دور کرنے کی کوششیں جمعرات کو دن بھر جاری رہی ملاقاتوں کے باوجود بے نتیجہ رہیں. اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنے باپ اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر ملائم سنگھ یادو کے خلاف بغاوت کا جھنڈا بلند کرتے ہوئے دیر شام ختم ہوئی ممبران اسمبلی کے اجلاس کے بعد 235 ممبران اسمبلی کی فہرست جاری کر دی. اس میں موجودہ ایس پی ممبران اسمبلی میں سے 171 اور جہاں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی نہیں ہیں، وہاں کے لئے 64 ممبران اسمبلی کے نام کا اعلان کئے گئے ہیں. اکھلیش نے ملائم کے خلاف كھللم- کھلا بغاوت کر دیا ہے. دیکھنا ہے کہ ملائم اب اکھلیش کے خلاف کیا ایکشن لیتے ہیں؟

مانا جا رہا ہے کہ یہ ممبر اسمبلی یا تو آزاد امیدوار یا پھر کسی دوسرے انتخابات نشان پر میدان میں اتریں گے. اس سلسلے میں اکھلیش کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے. بچی 168 سیٹوں پر بھی جلد ہی امیدواروں کی فہرست جاری کئے جانے کا امکان ہے.

ملائم سنگھ یادو نے بدھ کو ہی پارٹی کی فہرست جاری کی، لیکن اس میں اکھلیش حامیوں کے نام نہیں تھے.

وزیر اعلی اکھلیش یادو کے ساتھ صبح 80 سے زیادہ حامی ممبر اسمبلی لگے. بعد میں اکھلیش کی ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو اور شیو پال یادو کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات جاری رہی، لیکن کوئی کارگر فارمولا سامنے نہیں آیا. اکھلیش نے اراکین اسمبلی کے درمیان اعلان کر دیا کہ وہ علاقے میں جائیں اور الیکشن لڑنے کی تیاری کریں. اکھلیش کے اس بیان کے بہت سے مضمرات نکالے جا رہے ہیں. ممکن ہے وہ اپنے حامی اراکین اسمبلی کو آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اتاریں.

جمعرات کو صبح 11 بجتے ہی اکھلیش یادو کے سینکڑوں حامیوں کی بھیڑ ان کی رہائش گاہ پر مصروف ہو گئی. نعروں کا دور شروع ہو گیا. اکھلیش ملائم زندہ باد کے نعرے بلند کئے جانے لگے. ایک ایک کر کے وہاں پارٹی ممبران اسمبلی کے آنے کا سلسلہ چلتا رہا ... پہلے وزیر اعلی پہنچے پھر وزیر ارود سنگھ گوپ، ابھیشیک مشرا، ہوا پانڈے، رام گووند چودھری سمیت کئی قدآور ممبر اسمبلی و وزیر پہنچ گئے. 12 بجتے بجتے ماحول گرما گیا. سی ایم ہاؤسنگ میں اندر صرف ان ممبران اسمبلی اور وزراء کو جانے کی اجازت دی گئی جنہیں وزیر اعلی نے بلایا تھا. ممبران اسمبلی کا دعوی ہے کہ تقریبا 80 ممبران اسمبلی اعظم لگے. ان میں زیادہ تر وہ تھے، جن یا تو ٹکٹ کاٹے گئے ہیں یا پھر ان کے ٹکٹوں کی ابھی کوئی اعلان ہوا ہی نہیں ہے.

اس دوران ملائم سنگھ یادو کے بڑے بھائی اور ان کے بہنوئی بھی سی ایم رہائش گاہ پر موجود رہے. پھر قریب 1.45 بجے اکھلیش یادو، اپنے چچا اور پھوپھا کے ساتھ ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے گھر پہنچے. اس سے پہلے اجلاس میں وزیر اعلی نے ایک ایک ممبر اسمبلی سے الگ الگ بات کی. ان کا دکھ درد سنا اور کہا کہ جس نے کام کیا ہے اسے ٹکٹ ملنا ہی چاہیے تھا. میں قومی صدر سے بات کرنے جا رہا ہوں پھر لوٹ کر پوری بات بتاتا ہوں. بہت ممبران اسمبلی نے کہا کہ میں اب آپ کے لئے صرف جی جان سے لڑوں گا.

اکھلیش کے ملائم سنگھ کے گھر پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد ریاستی صدر شیو پال سنگھ یادو کو بلایا گیا. ملائم کے رہائش گاہ پر قریب 3.11 بجے تک میٹنگ ہوئی. ذرائع کا دعوی ہے کہ کچھ ایک ٹکٹ کو تبدیل کرنے پر اتفاق بنتی نظر آئی، لیکن بعد میں سب کو موجود کرنے کے معاملے پر کوئی نتیجہ نہیں نکلا. ایس پی سربراہ نے وزیر اعلی اکھلیش یادو کو چہیتوں کے ٹکٹ واپس کرنے کے سلسلے میں کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں دیا.

اس کے بعد وزیر اعلی کے بعد آپ رہائش واپس آئے اور ممبران اسمبلی کے ساتھ ملاقات کی. شام 5 بجے جب اجلاس ختم ہوا تو باہر آئے ممبران اسمبلی نے بتایا کہ انہیں وزیر اعلی نے بتایا کہ انہوں نے نیتا جی کے سامنے پوری بات رکھی ہے. کہا ہے کہ کون سا سروے ہوا بتایا جائے؟ کس نے کیا؟ یہ معلومات سامنے رکھی جائے. وزیر اعلی نے ممبران اسمبلی سے کہا کہ وہ علاقے میں جائیں اور الیکشن کی تیاری کریں. وہ ان کے ٹکٹ کا انتظام کریں گے. جلد ہی حالات معمول پر آ جائے گی.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

الجزیرہ ٹی وی لائیو | الجزیرہ انگریزی ٹی وی دیکھیں: لائیو خبریں اور حالات حاضرہ


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking