آر ایس ایس 2019 میں ہندوستان کو ہندو راشٹر اعلان کروائے گا: جسٹس راجندر سچر

 17 Apr 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور سچر کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ جسٹس راجندر سچر نے ایک ویب سائٹ کو انٹرویو میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آر ایس ایس 2019 میں ہندوستان کو ہندو راشٹر اعلان کروائے گا.

بھارت میں گزشتہ کچھ وقت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے معاملے سے منسلک ایک سوال کے جواب میں جسٹس سچر نے کہا، '' مسلمانوں کے خلاف نفرت سے حاصل ہوتی تشدد کے معاملے بڑھے ہیں اور یہ صرف عدم برداشت کا معاملہ نہیں ہے. یہ عدم برداشت سے بری چیز ہے. سچ تو یہ ہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی کی جیت کے بعد یہ خطرہ اور بڑھ گیا ہے. ''

رےڈپھ ڈاٹ کوم کو انٹرویو میں جسٹس سچر نے کہا، '' سب سے زیادہ خطرناک اشارہ یوگی آدتیہ ناتھ کو یوپی کا سی ایم بنایا جانا ہے. یہ آر ایس ایس کی سوچی سمجھی منصوبہ بندی کا حصہ ہے. ہمیں بھولنا نہیں چاہیے کہ نریندر مودی صرف چہرہ ہیں. ''

جسٹس سچر نے کہا، '' آر ایس ایس طے کر چکا ہے کہ 2019 میں بی جے پی کی اقتدار میں واپسی کے بعد وہ بھارت کو ہندو راشٹر اعلان کروائے گا. مجھے لگتا ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں اس خطرے کو بھانپ نہیں پا رہی ہیں. ''

جسٹس سچر نے کہا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعلی بنانے کے اشارے کو احتیاط سے پڑھنا چاہیے.

سچر نے کہا کہ سارے ہندوؤں کا آر ایس ایس سے کوئی لینا دینا نہیں. ہندوؤں کی مختلف ثقافت، روایت اور کھانے پینے کی عادات ہیں.

جسٹس سچر کے مطابق، آر ایس ایس اتر پردیش میں ملی جیت کے بعد پہلے سے زیادہ طاقتور ہو گیا ہے.

جب آر ایس ایس بھارت کو ہندو راشٹر اعلان کروانے کی کوشش کرے گا تو اس کے کیا نتائج ہوں گے؟ اس پر جسٹس سچر نے کہا کہ آر ایس ایس اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو پائے گا کیونکہ اس کی مخالفت کئی ہندو ہی کریں گے اور یہ اس کی راہ میں سب سے بڑی مشکل ہوگی.

انہوں نے کہا، '' آج بھلے ہی کم لوگ اس بارے میں کھل کر بولتے ہوں، لیکن بہت سے لوگ ہندو راشٹر نہیں چاہتے. ''

جسٹس سچر نے کہا کہ بی جے پی کا پارٹنر اکالی دل بھی نہیں چاہتا کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دیا جائے. نہ صرف مسلم بلکہ سکھ اور عیسائی بھی اس کی مخالفت کریں گے. جسٹس سچر نے کہا کہ 2019 کے خطرے سے بچنے کے لئے وہ تجویز دیں گے کہ تمام مخالف جماعتوں کو ایک ساتھ آ جانا چاہئے.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking