ابو اعظمی نے کہا جہاں پٹرول گے، وہیں آگ لگے گی

 03 Jan 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

سماج وادی پارٹی لیڈر ابو اعظمی نے بےگلر میں لڑکیوں سے ہوئی چھیڑ چھاڑ کے واقعہ پر عجیب بیان دیا ہے. انہوں نے نئے سال کے موقع پر چھیڑ چھاڑ کے لئے لڑکیوں کو ہی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں پٹرول گے، وہیں آگ لگے گی. اعظمی کے اس بیان پر قومی خواتین کمیشن (NCW) کی صدر للتا كمارمگلم نے انہیں نوٹس بھیجا.

اعظمی نے کہا کہ آج ماڈرن زمانے میں جتنی عورت ننگی نظر آتی ہے، اتنا اس فیشن کہا جاتا ہے. اگر میری بہن بیٹی سورج ڈوبنے کے بعد غیر مرد کے ساتھ 31 دسمبر منائے اور اس کا بھائی یا شوہر کے ساتھ نہیں ہے تو یہ ٹھیک نہیں ہے. جہاں پٹرول گے، وہیں آگ لگے گی. شکر گرے گی تو چیونٹی ضرور آئے گی. اس سے بہت سے لوگ مجھ سے ناراض ہوں گے، لیکن چلے گا کیونکہ یہ حقیقت ہے.

واضح رہے کہ اس واقعہ پر کرناٹک کے وزیر داخلہ جی خدا نے پیر کو کہا کہ کرسمس اور نئے سال کے جشن کے دوران ایسے واقعات ہوتے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے اس ایونٹ کے لئے خواتین کے ملبوسات کو مجرم ٹھہرا دیا. ان کے اس بیان سے تنازعہ پیدا ہو گیا ہے اور اےنسيڈبلو کی صدر منگلم نے ان سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے.

کرناٹک کے وزیر داخلہ کے بیان پر قومی خواتین کمیشن کی صدر للتا کمار منگلم نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کے استعفی کا مطالبہ کیا ہے. كمارمگلم نے کہا، '' وزیر داخلہ کی جانب سے ایسا بیان ناقابل قبول اور افسوسناک پہلو ہے. میں وزیر سے سوال کرنا چاہتی ہوں کہ کیا بھارتی مرد اتنے گرے ہوئے اور کمزور ہیں کہ کسی تقریب کے دن خواتین کو مغربی کپڑوں میں دیکھ کر بے قابو ہو جاتے ہیں. '' انہوں نے کہا، '' یہ بھارتی مرد خواتین کا احترام کرنا کب سیکھیں گے. وزیر کو ملک کی خواتین سے معافی مانگنی چاہیے اور استعفی دے دینا چاہئے. ''

31 دسمبر یعنی نیو ایئر کے جشن کی رات ہر سال کی طرح بنگلور کے ایم جی روڈ اور بریگیڈ روڈ پر ہزاروں کی تعداد میں لڑکے-لڑکیاں جمع ہوئے تھے. جشن کی تیاریوں کو لے کر پورے علاقے میں تقریبا ڈیڑھ ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا. اسی دوران وہاں پہنچے کچھ هڑدگيو نے لڑکیوں کے ساتھ زور زبردستی کی کوشش کی. منچلے انہیں جبرا چھونے لگے اور ان پر فحش پھبتيا کسنے لگے. اس دوران وہاں پولیس بھی موجود تھی.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking