پاکستان: ذوالفقار علی بھٹو کو سزائے موت سنائے جانے کے کئی دہائیوں بعد سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بدھ، 6 مارچ، 2024
پاکستان کی سپریم کورٹ کے نو ججوں پر مشتمل بینچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا منصفانہ ٹرائل نہیں کیا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ قانون اور آئین کے مطابق نہیں ہے۔
پچھلے 13 سالوں میں اس کیس کی صرف 12 بار سماعت ہوئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان کے آئین کے تحت صدر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے مفاد عامہ سے متعلق کسی بھی معاملے کو سننے اور رائے دینے کے لیے کہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ اور ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر تبصرہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی رائے سے پاکستان کے جمہوری اور عدالتی نظام میں بہتری آئے گی۔
ذوالفقار علی بھٹو کو پہلی بار 3 ستمبر 1977 کو گرفتار کیا گیا۔ یہ گرفتاری نواب محمد قصوری کے قتل کیس میں کی گئی۔ تاہم ذوالفقار علی بھٹو کو 10 دن بعد ضمانت مل گئی۔
17 ستمبر 1977 کو مارشل لاء لگنے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ 1978 میں ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کی سزا سنائی گئی۔
اپریل 1979 میں ذوالفقار علی بھٹو کو راولپنڈی جیل میں پھانسی دے دی گئی۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...