اوڈیشہ ٹرین حادثہ: خوفناک ٹرین حادثہ کس کی غلطی سے ہوا؟

 03 Jun 2023 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

بھارتی ریاست اوڈیشہ کے ضلع بالاسور میں جمعہ 2 جون 2023 کی شام کو پیش آنے والے ٹرین حادثے میں اب تک 288 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حادثے میں تقریباً 1000 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب شالیمار-مدراس کورومنڈیل ایکسپریس بہنگا اسٹیشن پر کھڑی مال گاڑی سے پیچھے سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے وقت شالیمار-مدراس کورومنڈیل ایکسپریس تقریباً 128 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی، جب کہ یسونت پور-ہاؤڑا ایکسپریس تقریباً 125 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔ اس روٹ پر ٹرینوں کی رفتار 15 دن پہلے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کر دی گئی تھی۔

ریلوے کی تکنیکی زبان میں اسے ہیڈ آن کولیشن کہتے ہیں۔ ایسے حادثات عموماً بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں۔

اس حادثے میں شالیمار-مدراس کورومنڈیل ایکسپریس کے 12 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ ان میں سے کچھ کوچ دوسرے ٹریک پر چلے گئے۔ بنگلورو سے آنے والی یسونت پور ہاوڑہ ایکسپریس اسی وقت دوسرے ٹریک سے گزر رہی تھی۔

پٹری سے اترنے کے بعد شالیمار-مدراس کورومنڈیل ایکسپریس کے ڈبے، جو دوسرے ٹریک کو پار کر گئے تھے، گزرنے والی یسونت پور-ہاؤڑا ایکسپریس سے ٹکرا گئے۔ اس کے ساتھ ہی یہ ہولناک حادثہ پیش آیا۔

یہ حادثہ ریلوے کے جنوب مشرقی زون کے کھڑگپور ڈویژن میں براڈ گیج نیٹ ورک پر پیش آیا۔

2 جون 2023 بروز جمعہ کی رات اس حادثے کے دوران کیا ہوا؟

ٹرین نمبر 12841 شالیمار - مدراس کورومنڈیل ایکسپریس جمعہ 2 جون 2023 کو ہاوڑہ کے قریب شالیمار ریلوے اسٹیشن سے اپنے مقررہ وقت پر روانہ ہوئی۔

23 بوگیوں پر مشتمل یہ ٹرین اپ لائن پر بالاسور، کٹک، بھونیشور، وشاکھاپٹنم اور وجئے واڑہ کے راستے چنئی پہنچنی تھی۔

اس ٹرین نے اپنا سفر سہ پہر 3.20 بجے شروع کیا اور پہلے سنتراگچی ریلوے اسٹیشن پر رکی اور پھر صرف 3 منٹ کی تاخیر سے کھڑگپور اسٹیشن پہنچی۔

ٹرین کھڑگ پور اسٹیشن سے شام 5.05 بجے چلنا شروع ہوئی۔ ٹرین شام 7 بجے بالاسور کے قریب بہناگا بازار ریلوے اسٹیشن کی طرف بڑھ رہی تھی۔

اس ٹرین کو بہنگا اسٹیشن پر رکے بغیر سیدھا آگے جانا تھا لیکن اسٹیشن پر مین لائن کی بجائے لوپ لائن پر چلی گئی۔ اس اسٹیشن پر، ایک مال ٹرین لوپ لائن پر کھڑی تھی اور تیز رفتار کورومنڈیل ایکسپریس نے پیچھے سے گڈز ٹرین کو ٹکر مار دی۔

بی بی سی کے مطابق آل انڈیا ریلوے مینز فیڈریشن کے جنرل سکریٹری شیو گوپال مشرا نے بتایا کہ کسی فنی خرابی کی وجہ سے کورومنڈیل ایکسپریس کو گرین سگنل دیا گیا یا پھر کسی فنی خرابی کی وجہ سے ٹرین مین لائن سے چلی گئی اور لوپ لائن پر چلا گیا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

کورومنڈیل ایکسپریس نے مال ٹرین کو پیچھے سے ٹکر مار دی جس کی وجہ سے ٹرین کی 12 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ اس کے کچھ ڈبے گر کر دوسری طرف ڈاون لائن پر پہنچ گئے اور اس پر آنے والی یسونت پور ہاوڑہ ایکسپریس سے ٹکرا گئے۔

اسی وقت 12864 یسونت پور ہاوڑہ ایکسپریس ٹرین یسونت پور سے ہاوڑہ کی طرف آرہی تھی، حادثے کی جگہ کو عبور کر رہی تھی۔ 22 بوگیوں کی یہ ٹرین تقریباً 4 گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی تھی اور زیادہ تر ٹرین جائے حادثہ سے گزر چکی تھی۔

اسی وقت کورومنڈیل ایکسپریس ٹرین کو حادثہ پیش آیا اور اس کے کچھ ڈبے گرنے کے بعد لڑھکتے ہوئے یسونت پور ہاوڑہ ایکسپریس کے عقبی حصے سے ٹکرا گئے۔ اس تصادم کی وجہ سے یسونت پور ہاوڑہ ایکسپریس کے 3 ڈبے بھی پٹری سے اتر گئے۔

ہندوستان کی وزارت ریلوے کے ترجمان امیتابھ شرما نے جمعہ 2 جون 2023 کی رات کو ایک بیان میں کہا کہ یہ واقعہ جمعہ 2 جون 2023 کو شام سات بجے کے قریب پیش آیا، اور واقعے میں دونوں ٹرینوں کی کل 15 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

بی بی سی کے مطابق ریلوے بورڈ کے سابق ممبر (ٹریفک) سری پرکاش نے کہا کہ جس طرح کی اطلاعات آرہی ہیں اس سے لگتا ہے کہ یہ حادثہ بہت بڑی انسانی غلطی کی وجہ سے ہوا ہے۔

سری پرکاش کے مطابق، "اگر کوئی ٹرین کسی پٹری پر کھڑی ہوتی ہے، تو دوسری ٹرین کو اس ٹریک پر آنے سے روکنے کے لیے پوائنٹس کو الٹ دیا جاتا ہے تاکہ ٹرین دوسرے ٹریک پر ہی رہے۔ اگر کسی فنی خرابی کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو تو فوراً لال بتی کا سگنل دے دیا جاتا ہے تاکہ جو بھی ٹرین آ رہی ہو وہ رک جائے۔

شیو گوپال مشرا کے مطابق اس روٹ پر ٹرینوں کی رفتار تقریباً 15 دن پہلے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار تک بڑھا دی گئی تھی۔

ان کے مطابق، حادثے کے وقت کورومنڈیل ایکسپریس کی رفتار تقریباً 128 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جب کہ یسونت پور-ہاؤڑا ایکسپریس بھی تقریباً 125 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔

اس رفتار کی وجہ سے کورومنڈیل ایکسپریس کو زیادہ نقصان پہنچا۔ دوسری جانب تیز رفتاری کی وجہ سے یسونت پور ہاوڑہ ایکسپریس ٹرین کا زیادہ تر حصہ جائے حادثہ سے گزر گیا تھا اور اس کا صرف پچھلا حصہ ہی حادثے کا شکار ہوا تھا۔

خاص بات یہ ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی دونوں ٹرینیں ایل ایچ بی کوچز کی تھیں۔ 'لنکے ہوفمین بسچ' کوچز جرمن ڈیزائن کردہ کوچز ہیں اور انہیں حادثات کے لحاظ سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

ریلوے کے پرانے آئ سی ایف ڈیزائن والے کوچز کے برعکس، لنکے ہوفمین بسچ کوچز حادثے میں ایک دوسرے کے اوپر نہیں چڑھتی ہیں، اس طرح کسی بھی کوچ کے پھنس جانے کا خطرہ کم ہوتا ہے اور مسافروں کی جانوں کے ضیاع کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

اوڈیشہ حادثے کی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ کورومنڈیل ایکسپریس ٹرین کا انجن مال ٹرین پر چڑھ گیا۔ جبکہ انجن کے پیچھے کئی بوگیاں آپس میں ٹکرانے کے بعد دب گئیں۔

ساؤتھ ایسٹرن ریلوے نے حادثے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے کئی ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔

اس کے علاوہ، 3 جون، 2023 بروز ہفتہ، ساؤتھ ایسٹرن ریلوے ہاوڑہ سے بالاسور تک ایک خصوصی ٹرین چلا رہی ہے جس کے ذریعے رشتہ دار جائے حادثہ پر پہنچ سکتے ہیں۔

یہ ٹرین سنتراگچی، اولوبیریا، بگنان، میچیڈا، پنسکورا، بالیچک، کھڑگپور، ہجلی، بیلڈا اور جلیشور میں رکے گی۔

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking