نرس کی موت: ایمس نے 5 ڈاکٹروں کی معطلی منسوخ کیا

 06 Feb 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

بھارت کے نئی دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) میں نرس کی موت کے معاملے میں پانچ ڈاکٹروں کی معطلی کے خلاف احتجاج کے بعد رہائش گاہ ڈاکٹر کے سامنے ایمس انتظامیہ جھک گیا ہے. ایمس انتظامیہ نے پانچوں ڈاکٹروں کی معطلی کو منسوخ کر دیا ہے.

ایمس انتظامیہ نے پانچ ڈاکٹروں کی معطلی منسوخ کرنے کے بعد تحقیقاتی رپورٹ آنے تک انہیں لمبی چھٹی پر بھیج دیا ہے. اتنا ہی نہیں، تحقیقات کمیٹی میں بھی ردوبدل کیا گیا اور اب ڈاکٹر ایس سی شرما کی قیادت میں تحقیقات کی جائے گی جو تقریبا ایک ہفتے میں رپورٹ سوپےگي.

اس سے پہلے نرسوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایمس میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ڈی سی شرما کی قیادت میں قائم کمیٹی نے پانچ ڈاکٹروں کو معطل کر دیا تھا. اس معطلی کے بعد اتوار کو دھرنے پر بیٹھی نرسوں نے ہڑتال واپس لے لی تھی.

16 دن آئی سی یو میں داخل ہونے کے بعد اتوار کو ایمس نرس راجبير کور کی موت ہو گئی. نرس کے علاج میں لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے 500 سے زائد نرسو نے اتوار کو کام نہیں کیا. نرسو کی ہڑتال کو دیکھتے ہوئے ایمس انتظامیہ نے جانچ کمیٹی قائم کی اور پانچ ڈاکٹروں کو اس معاملے میں معطل کر دیا گیا.

حاصل معلومات کے مطابق، 16 جنوری کو راجبير کور کو ترسیل کے لئے انسٹی ٹیوٹ کے ہی عورت اور زچگی کے سیکشن میں بھرتی کیا گیا. راجبير کے شوہر منیش نے بتایا کہ بچے کی دھڑکن کم ہونے کی بات کہتے ہوئے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے خواتین کی سرجری کر دی جس گربھاشي کی جھلی پھٹ کی وجہ سے نوزائیدہ پیٹ میں ہی موت ہو گئی.

گزشتہ 15 دن سے راجبير کا آئی سی یو میں علاج کیا جا رہا تھا. اتوار کی صبح راجبير کی بھی موت ہو گئی. علاج میں لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے ایمس نرسنگ یونین نے صبح سے ہی کام بند کیا کر دیا تھا. معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے جانچ کمیٹی قائم کی گئی اور موقع پر موجود پانچ ڈاکٹروں کو معطل کر دیا گیا تھا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking