کرپشن کے خلاف نریندر مودی کی مہم کا اثر نہیں

 21 May 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

عملے اور تربیت محکمہ (ڈی او پی ٹی) کے اعداد و شمار کے مطابق، 1800 سے زیادہ آئی اے ایس افسران نے مقررہ مدت کے اندر حکومت کو اپنی جائیداد املاک کا بیورا نہیں دیا ہے. بھارتی انتظامی سروس کے تمام افسران کو جنوری آخر تک گزشتہ سال کا رئیل اسٹیٹ واپسی جمع کرنا ضروری ہے. ایسا نہ کرنے پر انہیں فروغ اور اےپےنےلمےٹ سے محروم کیا جا سکتا ہے.

ڈی او پی ٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، 1856 آئی اے ایس افسران نے 2016 کے لئے اپنا ررٹن داخل نہیں کیا. واپسی نہیں بھرنے والے سب سے زیادہ 255 آئی اے ایس افسر اترپردیش کے ہیں جبکہ راجستھان کے 153 اور مدھیہ پردیش کے 118 افسران نے بھی ریٹرن داخل نہیں کیا. مغربی بنگال کے 109 اور اروناچل پردیش، گوا، میزورم اور مرکز علاقہ کیڈر کے آئی اے ایس افسران نے بھی اپنے ریٹرن داخل نہیں کئے ہیں.

ڈی او پی ٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، کرناٹک کیڈر کے 82، آندھرا پردیش کے 81، بہار کے 74، اڑیسہ، آسام اور میگھالیہ کے 72 - 72، پنجاب کے 70، مہاراشٹر کے 67، منی پور اور تریپورہ کے 64 - 64 اور ایچ پی کے 60 آئی اے ایس افسران نے بھی اپنے ریٹرن داخل نہیں کئے ہیں. نيمت: قیاس سول سروس افسر اس کی خصوصیات اور واجبات کا بیورا حکومت کو دیں گے.

بتا دیں کہ کرپشن پر لگام لگانے کے لئے مرکزی حکومت نے آئی اے ایس افسران کے لئے بہت قوانین بنائے ہیں. اس کے تحت آئی اے ایس افسران کو 5 ہزار روپے تک کا تحفے لینے کے لئے مرکزی حکومت سے اجازت لینی پڑتی ہے، اس کے علاوہ انہیں اپنے رشتہ داروں، دوستوں سے 25 ہزار روپے تک کے گفٹ لینے کے لئے حکومت کو اطلاع دینی پڑتی ہے.

مرکز کی مودی حکومت بھی بڑے سطح کی رشوت خوری پر روک لگانے کے لئے ان قوانین کو سختی سے نافذ کر رہی ہے، لیکن آئی اے ایس افسران پر اس کا اثر ہوتا نظر نہیں آتا.

آئی اے ایس افسر ان قوانین سے بچنے کا کوئی نہ کوئی راستہ نکال لیتے ہیں. 2015 میں 1527 اور 2014 میں 1537 افسران نے رئیل اسٹیٹ سے منسلک اپنی معلومات دینے سے انکار کر دیا تھا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking