ہندوستان میں لاء کمیشن پی او ایس سی او ایکٹ کے تحت رضامندی سے جنسی تعلقات کی عمر کو 18 سال سے کم کر کے 16 سال کرنے کے حق میں نہیں ہے۔
لا کمیشن نے حکومت ہند کو پیش کی گئی اپنی 283 ویں رپورٹ میں کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے عمر 18 سال سے کم کرکے 16 سال کرنے کے نتائج درست نہیں ہوں گے۔
لا کمیشن نے کہا ہے کہ اس سے بالغوں کے لیے نابالغ کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنا آسان ہو جائے گا چاہے نابالغ اس کے لیے رضامند ہوں۔
اس سے بچوں کی شادی اور بچوں کی سمگلنگ کے خلاف جاری مہم پر بھی اثر پڑے گا۔ نیز، اس سے تفتیشی ایجنسیوں کے لیے بچوں کے جنسی جرائم کے ملزمان کے خلاف تحقیقات کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔
فی الحال ہندوستان میں رضامندی سے جنسی تعلق کی عمر 18 سال ہے۔
لاء کمیشن کا کہنا ہے کہ ایک ایسے دور میں جب سائبر اسپیس میں بچوں کے خلاف جنسی جرائم اور لالچ دینے والے جرائم کے واقعات بڑھ رہے ہیں، رضامندی سے جنسی تعلقات کے لیے عمر کم کرنے کے انتہائی مہلک نتائج ہو سکتے ہیں۔
ورلڈ پاپولیشن ریویو کے مطابق سعودی عرب، پاکستان، افغانستان، ایران، لیبیا وغیرہ ممالک میں رضامندی سے جنسی تعلقات کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے۔
ورلڈ پاپولیشن ریویو کے مطابق نائیجیریا میں رضامندی سے جنسی تعلقات کی عمر 11 سال، فلپائن میں 12 سال، جرمنی میں 14 سال، تھائی لینڈ میں 15 سال، جاپان میں 16 سال، میکسیکو میں 17 سال، ہندوستان میں 18 سال اور نیپال میں 20 سال ہے ۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
سنبھل جامع مسجد کمپلیکس کے کنویں سے متعلق معاملے میں سپریم کورٹ نے...
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟