جسٹس كرن نے سپریم کورٹ کا آرڈر مسترد کیا

 10 May 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

سپریم کورٹ کی طرف سے گرفتاری کا حکم دیے جانے کے تقریبا ایک گھنٹے بعد ہی کولکاتا ہائی کورٹ کے جج کاوچ سرفنگ كرن نے ہندوستان کی عدالت عظمی کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی سپریم کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے والا حکم دے چکے ہیں.

جسٹس كرن نے کہا، '' سپریم کورٹ نے صبح 11 بجے حکم دیا. میں نے صبح 11.20 پر سپریم کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے کا حکم دیا. وہ میڈیا کو میرے بیان ظاہر نہ کرنے کا حکم کیسے دے سکتے ہیں؟ ''

جسٹس كرن چنئی کے چےپك گورنمنٹ گیسٹ ہاؤس میں میڈیا سے مخاطب تھے.

سپریم کورٹ نے منگل (نو مئی) کو میڈیا کو جسٹس كرن کے کسی بھی بیان کو ظاہر نہ کرنے کے لئے کہا تھا. كرن نے اپنے لیٹر پیڈ پر لکھا ایک تحریری بیان جاری کیا اور کہا کہ یہ ان کا حکم ہے.

جسٹس كرن نے کہا کہ انہوں نے سی بی آئی کو سپریم کورٹ کے سات ججوں کے خلاف ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے.

جسٹس كرن نے کہا، '' کیا میں اسماجك عنصر ہوں؟ کیا میں دہشت گرد ہوں؟ وہ پابندی کا حکم کیسے دے سکتے ہیں؟ بغیر میرا طرف سنے انہوں نے میرے خلاف کئی فیصلے دیئے ہیں؟ میں گرفتاری یا جیل سے نہیں ڈرتا. عوام میرے ساتھ ہے. یہ عدالتی نظام کی مکمل ناکامی ہے. میں نے پہلے ہی جیل دیکھ چکا ہوں. ''

جسٹس كرن نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر وہ كرور، شوگگا واقع جیلوں کا دورہ کر چکے ہیں.

جیل جانے سے ڈرنے کے سوال پر جسٹس كرن نے کہا، '' میں نپولین کی طرح ہوں، ڈاکٹر امبیڈکر کا ایک دتک بیٹا ..... وہ کہتے ہیں میں پاگل ہوں. اگر میں پاگل ہوں تو مجھے جیل کیوں بھیجا جا رہا ہے؟ ''

یہ پوچھنے پر کی کیا وہ صدر پرنب مکھرجی سے ملنے والے ہیں؟ جسٹس كرن نے کہا کہ وہ پہلے صدر کو اپنا نمائندگی بھیج چکے ہیں. جسٹس كرن نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم نافذ ہونے کے قابل نہیں ہے اور وہ میڈیا پر پابندیوں کے عدالت عظمی کے حکم کو مسترد کرنے والا حکم دے چکے ہیں.

جسٹس كرن نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سات ججوں اور ان کے درمیان کا نہیں بلکہ نياياپالكا میں بدعنوانی کا ہے جس کی نظر انداز کیا جا رہا ہے.

جسٹس كرن نے کہا کہ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے عدالت عظمی میں کیس کو صحیح طریقے سے نہیں رکھا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking