نوٹبدي کی حمایت کرنے والے صحافی نے کہا، نوٹبدي نے ہندوستانی معیشت کی کمر توڑ دی

 14 Jun 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

آٹھ نومبر، 2016 کو رات 8 بجے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے 500 اور 1،000 روپے کے نوٹوں کو بند کرنے کا اعلان کیا. اس کے بعد اگلے چار پانچ ماہ اس فیصلے سے پیدا ہوئی صورتحال کو سنبھالنے میں لگ گئے.

فیصلے کے بعد، کی طرف اور اپوزیشن میں بہت سے دلائل دیے گئے، بہت سے معزز شخصیات، صنعت کاروں، صحافیوں نے اپنی رائے ظاہر کی. فیصلے کے ناقدین نے اسے 'آفت' بتایا تو حامیوں کو اس میں نریندر مودی کا 'ماسٹرسٹروك' دیکھیے.

فیصلہ 8 ماہ ہو چکے ہیں مگر زمین پر حالات اب بھی مکمل طور بحال نہیں ہو سکے ہیں. مختلف اداروں، ریسرچ فرموں اور خود ریزرو بینک نے نوٹبدي کی وجہ سے معیشت پر منفی اثرات کی بات مانی ہے.

نوٹبدي کے فیصلے کا پرزور حمایت کرتے ہیں کہ دائیں بازو میگزین 'سوراج' کے ایڈیٹر آر جگنناتھن نے یہ تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے اس بارے میں غلط اندازہ لگایا. جگنناتھن نے میگزین میں لکھے ایک مضمون میں کہا ہے کہ 'یہ میا كلپا (غلطی ماننے) کا وقت ہے.'

جگنناتھن نے اپنی رائے میں تبدیلی کی وجہ بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ اب، خاص طور پر قرض معافی کے لئے کسان تحریک کے بعد، مجھے لگتا ہے کہ نوٹبدي کے بهيكھاتے میں فائدہ کے مقابلے نقصان کا کالم زیادہ بھرا ہوا ہے. یہ (نوٹبدي) فیل ہو گیا. ''

وہ لکھتے ہیں، '' مودی کے 500 اور 1،000 روپے کے نوٹوں کو غیر قانونی قرار دینے کے 7 ماہ بعد، حالات یہ ہیں کہ خرچ، فوائد پر بھاری پڑ رہا ہے. اور کسان قرض معافی کا نوٹبدي سے براہ راست وابستگی ہے. ''

جگنناتھن کے مطابق، کسانوں کے بڑھتے مخالفت اور نوٹبدي میں تعلق ہے. وہ لکھتے ہیں، '' اب یہ واضح طور پر کہا جا سکتا ہے کہ نوٹبدي وہ آخری قدم تھا جس نے کسانوں کی کمر توڑ دی، اور کسانوں کے تنازعات کی سیریز اور قرض معافی کی سیاسی مطالبہ اٹھني شروع ہوئی. ''

جگنناتھن کے مطابق، '' نوٹبدي سے اتنا نقصان ہوگا جتنا پہلے کبھی نہیں ہوا. مسلسل پڑے دو سوكھو نے بھی نوٹبدي جتنا صدمے نہیں پہنچایا تھا. گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت کی طرف سے دکھایا گیا اچھا کام ریاستی حکومت کے سماجوادی کے غبارے سے دھل جائے گا. ''

جگنناتھن نے نریندر مودی کے بارے میں لکھا ہے، '' کالے دھن کی کمر توڑنے کے لئے سخت فیصلے لینے والے بولڈ لیڈر جیسا بننے کی سوچنا اچھا ہے، مگر یہ ٹھیک بات نہیں کہ اسے آدھے ادھورے طریقے سے کیا جائے اور اس کام میں ہندوستانی معیشت کی کمر توڑ دی جائے. ''

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

الجزیرہ ٹی وی لائیو | الجزیرہ انگریزی ٹی وی دیکھیں: لائیو خبریں اور حالات حاضرہ


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/