جاپان نے کہا ہے کہ چین اور روس کی دھمکیوں کے پیش نظر وہ بڑے پیمانے پر کروز میزائل اور تیز رفتار بیلسٹک میزائل تیار کرے گا۔ یہ جاپان کی فوجی توسیع کا حصہ ہو گا۔
یہ اطلاع جاپان کی وزارت دفاع کے سالانہ بجٹ میں دی گئی ہے۔ اس کے تحت دیگر فوجی ہتھیار بھی تیار کیے جائیں گے۔ ان میں ہائپرسونک ہتھیاروں کی تیاری بھی شامل ہے۔
یہ فیصلہ جاپان کی اب تک کی فوجی تعمیر کی پالیسی سے بالکل مختلف ہے۔ جاپان نے کئی دہائیوں سے اپنی فوجی صلاحیتوں اور ہتھیاروں کی ترقی کو محدود کر رکھا ہے۔
وزارت دفاع نے اپنے بجٹ میں اس بات کی طرف خصوصی توجہ مبذول کرائی ہے کہ چین یکطرفہ طاقت کے استعمال کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ اس میں شمالی کوریا کو بھی خطرہ بتایا گیا ہے۔
حال ہی میں جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدہ نے تائیوان کے قریب چین کی جاری فوجی مشقوں کی مذمت کی اور اسے 'بڑا مسئلہ' قرار دیا۔ وزیر اعظم فومیو کشیدہ نے بھی چین کے جارحانہ رویے کو جاپان کے علاقائی امن اور سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
جاپان کے ایکسکلوسیو اکنامک زون میں گرنے والے پانچ چینی میزائلوں کے بعد یہ بات بھی اٹھ رہی ہے کہ اگر تائیوان کو کچھ ہوا تو جاپان بھی اس سے متاثر ہوگا۔
جاپان میں سیکورٹی ایک تفرقہ انگیز مسئلہ رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم ہارنے کے بعد جاپان نے امریکہ کے کہنے پر امن پسند آئین اپنایا اور بدلے میں امریکہ نے جاپان کی سلامتی کی ذمہ داری اپنے سر لے لی۔
جاپان کے آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت، وہ کبھی بھی کسی ملک کے ساتھ اپنے تنازعے کو حل کرنے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال نہیں کر سکتا۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...