اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی نے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کرنے کے امریکہ کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ استنبول میں او آئی سی کے غیرمعمولی سربراہ اجلاس کے آغاز کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے گروپ کے سکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے مسلم رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس اقدام کے معاملے پر ایک متحدہ ردعمل پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی امریکی فیصلے کو مسترد کرتی ہے اور اس کی مذمت کرتی ہے، جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے خطے اور دنیا میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا ہوگی۔
سربراہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے تریک کے صدر رجب طیب اردغان نے مسلم ملکوں کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ یروشلم کو فلسطینی مملکت کی مقبوضہ راجدھانی کے طو رپر تسلیم کریں۔ جناب اردغان نے کہا کہ یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کرنے کا امریکہ کا فیصلہ ناجائز ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے خطاب میں امریکی صدر ڈونل ٹرمپ کے فیصلے کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ فلسطینی صدر نے کہا کہ ٹرمپ کے اِس فصلے کو انتہاپسند عناصر ایک سیاسی جدوجہد کو مذہبی رنگ دینے کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ جناب محمود عباس نے خبردار کیا کہ مغربی ایشیا میں اُس وقت تک کوئی امن واستحکام قائم نہیں ہوسکتا، جب تک کہ یروشلم کو فلسطینی مملکت کی راجدھانی تسلیم نہیں کیا جاتا۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...