لداخ کی وادی گالان میں ہند چین کے فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ میں تین ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان میں آرمی کا ایک افسر بھی شامل ہے۔
ہندوستانی فوج نے کہا ہے کہ دونوں اطراف میں جانی نقصان ہوا ہے۔ فوج نے کوئی تعداد نہیں بتائی ہے لیکن فوجی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ تین چینی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ پیر کی رات پیش آیا۔ دونوں طرف سے پتھر استعمال کیے گئے ہیں۔ 1975 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ہند چین سرحد پر کسی فوجی کو ہلاک کیا گیا ہو۔
پچھلے ڈیڑھ ماہ سے لداخ میں ہندوستان اور چین کی فوج کے مابین تنازعہ جاری ہے۔ چینی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد ہندوستان سے روڈ کی تعمیر پر اعتراض کرتے ہوئے یہاں آئی۔ دونوں ممالک میں بات چیت جاری ہے۔ دونوں ممالک سے فوجیوں کے انخلا کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور خیال کیا جارہا ہے کہ یہ تناؤ جلد ہی ختم ہوجائے گا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق پیر کی رات لداخ کی وادی گالان میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے مابین پُرتشدد تصادم ہوا۔ اس میں ، ایک افسر اور ہندوستانی فوج کے دو فوجی ہلاک ہوگئے۔ دونوں ممالک کے آرمی کے اعلی عہدے دار موقع پر ہی بات چیت کرکے صورتحال سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکنڈ نارواں نے منگل کے روز پٹھانکوٹ کا مجوزہ دورہ منسوخ کردیا۔ اس کیس سے وابستہ لوگوں نے بتایا کہ ہندوستان کے شہید فوجیوں میں ایک کرنل بھی شامل ہے۔
5 مئی کو پینگونگ تسو کے علاقے میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں ، جس کے بعد دونوں فریق آمنے سامنے تھے اور تعطل برقرار ہے۔ یہ 2017 کے ڈوکلام واقعے کے بعد سب سے بڑا فوجی تعطل بن رہا تھا۔ دونوں ممالک کے مابین جاری کشیدگی کے بارے میں اب تک کی اعلی سطحی بات چیت 6 جون کو ہوئی۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کم از کم چار افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ سیلاب کے نتیجے میں شمالی ہند...
ایئر انڈیا کا طیارہ احمد آباد میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں 240 سے ...
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر سرحد پار سے مہلک حملوں کے بعد تباہ، ر...
پاک بھارت جنگ بندی کے باوجود ہزاروں کشمیری بے گھر ہیں
...جنگ بندی کے بعد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہروں میں پر سکون ...