پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی کا کہنا ہے کہ اب اس بات کا اندازہ کرنا جلدبازی ہوگی کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی بھارت-پاکستان تعلقات کو کس طرح سنبھالیں گے اور اب تک اٹھائے گئے ہر ایک قدم کو انفرادی تناظر میں عقلی ٹھہرایا جا سکتا ہے.
نیوز ایجنسی زبان کے مطابق، انہوں نے کہا کہ سارے اقدامات کو ایک ساتھ دیکھیں تو یہ ایسا شخصیت کی عکاسی کرتا ہے جسے دوسروں کو اندازہ لگاتے دیکھنا اور شہ سرخیوں میں بنے رہنا پسند ہے، یہ دونوں رجحان سیاسی طور پر تو مددگار ہے، لیکن مستحکم تعلقات، خاص طور پر پاک بھارت کے حساس مساوات، کے خلاف ہے. درانی نے اپنے یادداشتوں 'پاکستان اڈرپھٹ: نےوگےٹگ ٹربلڈ وٹرس' میں یہ باتیں لکھی ہیں.
انہوں نے لکھا کہ اب تک اٹھائے گئے سارے قدم نواز شریف کو حلف برداری میں بلانا، پھر کھری کھوٹی سنانا، دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر ماحول گرما جانا، ایک من گھڑت بہانے پر خارجہ سیکرٹریوں کی ایک علامتی اجلاس منسوخ کر دینا (ہمارے ہائی کمشنر پہلے باقاعدہ طور پر حریت کے رہنماؤں سے ملتے تھے)، اپھا میں پروگرام ہوکر بھی کچھ نہیں ہونا، پیرس میں پریشانی، کابل میں پاکستان کو کوسنے کے بعد اچانک لی اهور پہنچ جانا، پٹھان کوٹ پر نپی-تلی رائے ان تمام کو انفرادی تناظر میں عقلی بتایا جا سکتا ہے.
پاک بھارت مسائل کے حل پر درانی نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ بھارت ہر قیمت پر جمود کا دفاع کرے گا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...