راشٹریہ جنتا دل کے سابق ایم پی محمد شہاب الدین کو جھارکھنڈ کی جمشید پور ضلع عدالت نے 28 سال کی عمر ٹرپل قتل کیس میں بری کر دیا ہے.
تاہم، یہ ان کے لئے بڑی راحت کی خبر ہے. باوجود اس کے وہ فی الحال دہلی کے تہاڑ جیل میں ہی بند رہیں گے. وہ دیگر معاملات میں بھی سجايپھتا ہیں لہذا فی الحال تہاڑ جیل میں ہی رہیں گے.
پیر (17 اپریل) کو جدمشےدپر ضلع عدالت نے گواہوں کی غیر موجودگی میں انہیں بری کر دیا.
اس صورت میں 3 اپریل کو ویڈیو كنپھرےنسگ کے ذریعے شہاب الدین کی پیشی ہوئی تھی. 15 منٹ کی پیشی میں شہاب الدین نے ایڈیشنل ضلع و سیشن جج اجیت کمار سنگھ کے سامنے اپنے بیان آن لائن درج کرائے تھے اور خود کو اس معاملے میں بے قصور بتایا تھا.
غور طلب ہے کہ 28 سال پہلے ضلع کے جگسلاي تھانہ علاقہ سے محض 100 میٹر پر کانگریس نوجوان صدر پردیپ مشرا اور ان کے دو ساتھیوں جنارددھن چوبے اور لطف راؤ کی گولیوں سے بھون کر قتل کر دی گئی تھی.
اس صورت میں سابق ایم پی راما سنگھ، صاحب سنگھ، شہاب الدین سمیت کئی لوگوں کو بنیادی ملزم بنایا گیا تھا.
عدالت کے فیصلے پر متاثرہ خاندان نے افسوس ظاہر کیا ہے اور کہا کہ اس صورت کے اہم عینی برمےشور قاری نے گواہی نہیں دی اس لئے تمام الزام میں ایک ایک کر بری ہو گئے.
غور طلب ہے کہ 02 فروری 1989 کی شام ٹاٹا اسٹیل پاور ہاؤس کے قریب جگسلاي میں پردیپ مشرا اور ان کے ساتھیوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا تھا. اس کیس میں شہاب الدین سمیت کل آٹھ افراد کو ملزم بنایا گیا تھا، جن میں سے تین کی موت ٹرائل کے دوران ہو گئی. چار ملزمان کو سال 2006 میں بری کر دیا گیا تھا اور اب 28 سال بعد آخری ملزم شہاب الدین کو بھی بری کر دیا گیا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...