بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے منگل کو کہا کہ ملک کی ترقی سست پڑا ہے کیونکہ بنیادی نوٹبدي ہے اور معیشت صرف عوامی اخراجات کے انجن پر چل رہی ہے.
انہوں نے پوزیشن بالخصوص روزگار پر پڑنے والے اثرات کو لے کر گہری تشویش ظاہر کی. انہوں نے منگل کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں اپنے خطاب میں اقتصادی ترقی میں آئی کمی پر تشویش ظاہر کی جو گذشتہ سہ ماہی کے جی ڈی پی کے اعداد و شمار میں جھلک رہی ہے.
کانگریس صدر سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پر ہوئی کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں منموہن نے کہا، '' بھارت کے گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی اور پورے مالی سال 2016 - 17 کے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کچھ دن پہلے جاری کئے گئے. بھارت کی اقتصادی ترقی میں بھاری کمی آئی ہے، بنیادی طور نومبر 2016 میں کی گئی نوٹبدي اعلان کی وجہ سے. ''
انہوں نے کہا، '' اقتصادی سرگرمیوں کو بتانے والا حقیقی ذیلی پیمائش مجموعی قیمت وردھن (جيويے) میں بھاری اور مسلسل کمی آئی ہے. نجی شعبے کی سرمایہ کاری تباہ ہو گیا ہے اور معیشت واحد عوامی اخراجات کے انجن پر چل رہی ہے. صنعتوں کی جيويے جو مارچ 2016 میں 10.7 فیصد تھا وہ مارچ 2017 میں گھٹ کر 3.8 فیصد رہ گیا. اس میں تقریبا سات فیصد کمی آئی. ''
سابق وزیر اعظم نے روزگار کو سب تشویشناک پہلو بتایا. انہوں نے کہا، '' اس میں سب سے تشویش ناک بات روزگار کا اثر ہے. ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار ملنا بہت مشکل ہو گیا ہے. ملک میں سب سے زیادہ روزگار کے مواقع کرنے والا تعمیراتی صنعت سکڑ رہا ہے. اس کا مطلب ہے کہ ملک میں لاکھوں روزگار ختم ہو رہی ہیں. ''
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
اقوام متحدہ کی تحقیقات میں غزہ پر اسرائیل کی جنگ کو نسل کشی قرار د...
کیا ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ اور خلیجی تعلقات کو ایک نئے دور میں لے گئے ہ...
امریکی صدر کے خطے کے تاریخی دورے سے خلیجی ریاستوں کو کیا فائدہ ہوا...
پاکستان ایف ایم: امریکہ نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی پر مجبور نہیں ...
امریکی پابندیوں کے خاتمے سے شامیوں کو اپنے ملک کی تعمیر نو میں کس ...