امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے. پیو ریسرچ سینٹر کی طرف سے جاری ایک سروے میں یہ انکشاف ہوا ہے.
ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق، '' مطالعہ سے پتہ چلا کہ سروے میں تقریبا تین چوتھائی مسلم اتترداتا اس پر متفق تھے کہ امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف بہت تعصب ہے اور ان میں سے تقریبا دو تہائی نے کہا کہ قوم جس میں سمت جا رہا ہے، اسے لے کر وہ مطمئن نہیں ہیں. ''
سروے کے مطابق، مسلم مدعا کی رائے میں سال 2011 کے مقابلے میں بڑی تبدیلی دیکھا گیا ہے. اس وقت براک اوباما صدر تھے اور سب سے زیادہ مسلم مدعا نے کہا تھا کہ ملک صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے.
تقریبا 48 فیصد جواب دہندگان نے اعتراف کیا کہ گزشتہ 12 ماہ میں انہوں نے کم از کم ایک بار تفرق کے واقعہ کا سامنا کیا ہے، جو 2007 میں ہوئی واقعات سے 40 فیصد زیادہ ہے.
امریکہ میں پانچ میں ایک مسلمان شخص نے گزشتہ ایک سال میں اپنے مقامی علاقے میں مسلم مخالف GRAFFITI کے کو پایا.
سروے میں یہ بتایا گیا کہ مسلمان ٹرمپ کو لے کر شک میں ہیں اور ان کا سوچنا ہے کہ امریکی شہری اسلام کو مرکزی دھارے کے امریکی معاشرے کے ایک حصے کے طور پر نہیں دیکھتے ہیں.
اندازے کے مطابق، امریکہ میں قریب 33 کروڑ مسلمان رہتے ہیں.
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 6 ممالک کے مسلم شہریوں کے امریکہ داخلے پر روک کے فیصلے کو کورٹ سے منسوخ کرنے پر سخت رد عمل دی ہے.
ٹرمپ نے ہوائی کورٹ کے اس فیصلے کو عدلیہ کا عاملہ کے کام میں دخل بتایا ہے. امریکہ کے نےشولے میں انہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی بری خبر، اور اداس کرنے والی خبر ہے.
ہوائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ، 'عدالت نے جس حکم پر روک لگائی ہے اس رزق پہلے حکم سے کم سخت تھے، یہ پہلے کبھی نہیں ہوا، عدالتی مداخلت ہے.'
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...