سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بابری مسجد کیس کے معاملے میں بی جے پی کے سینئر لیڈر اےلكے اڈوانی، ایم ایم جوشی، مرکزی وزیر اوما بھارتی، کلیان سنگھ، ونے کٹیار سمیت بی جے پی اور وشو ہندو پریشد کے 13 رہنماؤں پر مجرمانہ سازش (سیکشن 120 بی) کے تحت مقدمہ چلے گا.
سپریم کورٹ نے بدھ کو اپنا فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ کیس کے مقدمے کی سماعت جلد مکمل کیا جائے اور روزانہ سماعت ہو. اگرچہ راجستھان کے گورنر ہونے کی وجہ کلیان سنگھ پر یہ مقدمہ نہیں چل پائے گا.
سپریم کورٹ میں جسٹس پی گھوش اور آریف ناريمن کی بنچ نے فیصلے میں کہا کہ اس معاملے میں رائے بریلی میں چل رہے مقدمے کی سماعت کو لکھنؤ سیشن کورٹ میں چل رہے مقدمے کی سماعت کے ساتھ جوڑا جائے.
اس سے پہلے 6 اپریل کو سپریم کورٹ نے تمام فریقوں کی دلیلوں کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا. اس صورت میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں 2010 میں اپیل کی تھی. ہائی کورٹ نے ان کے معاملے میں لیڈروں کو سازش سے بری کر دیا تھا.
اپریل میں ہوئی سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ اس طرح کے معاملے میں انصاف کے لئے ہم دخل دے گا. اس کو دیکھتے ہوئے تکنیکی وجوہات سے اڈوانی سمیت 13 رہنماؤں پر لگے مجرمانہ سازش کے الزام ہٹائے گئے تھے، سپریم کورٹ نے کہا تھا ہم اس کے لئے آئین کے انچچھےد- 142 (سپریم کورٹ کو غیر معمولی دائیں) کا بھی استعمال کر سکتے ہیں. ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی سوال کیا تھا کہ اس معاملے میں ایک ہی سازش ہیں تو اس کے لئے دو الگ الگ ٹرائل کیوں؟
معلوم ہو کہ اڈوانی سمیت دیگر رہنماؤں پر رائے بریلی کی عدالت میں بھیڑ کو اکسانے کا معاملہ چل رہا ہے جبکہ لکھنؤ کی خصوصی عدالت میں کار بندوں پر سازش اور بابری مسجد کو توڑنے کا مقدمہ چل رہا ہے. سی بی آئی کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ ان 13 لیڈروں كےكھلاپھ مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلنا چاہئے.
وہیں اڈوانی اور جوشی کی جانب سے پیش سینئر وکیل کےکے وینو گوپال نے مشترکہ ٹرائل کے خیال کی مخالفت کی تھی. ان کا کہنا تھا کہ سی آر پی سی کے تحت ایسا نہیں کیا جا سکتا. اس طرح کے معاملے میں سپریم کورٹ آرٹیکل 142 کا استعمال بھی نہیں کر سکتا کیونکہ یہ ملزمان کے زندگی بسر اور ذاتی آزادی کے بنیادی حق سے منسلک معاملہ ہے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...