کرناٹک میں اسکول کی کتاب پر تنازع، ساورکر بلبل کے پنکھ پر بیٹھکر اڑتے تھے

 29 Aug 2022 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

ونائک دامودر ساورکر کو بھارتی ریاست کرناٹک میں کنڑ کی نصابی کتاب کے سبق میں دکھایا گیا ہے، جو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

دراصل، اس عبارت میں کہا گیا ہے کہ ساورکر جزائر انڈمان کی سیلولر جیل میں بلبل کے بازو پر پرواز کرتے تھے۔

اس عبارت کا نام کلاانو گیداوارو ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو لوگ دھارے کے خلاف جاتے ہیں وہ جیت جاتے ہیں۔ یہ متن کیٹی گیٹی کا لکھا ہوا سفرنامہ ہے۔ مصنف کیٹی گیٹی نے جیل کے اس سیل کا دورہ کیا جہاں ساورکر 1911 سے 1921 تک قید تھے۔

ان اسباق کو روہت چکرتیرتھ کی سربراہی میں کرناٹک میں ٹیکسٹ بک ریویژن کمیٹی نے نظر ثانی شدہ نصاب میں شامل کیا تھا۔ نصاب میں سے یہ متن اس پر تنازع کے بعد ہٹا دیا گیا ہے۔

ساورکر کی جیل میں زندگی کا ذکر کرتے ہوئے مصنف نے ایک پیراگراف میں ذکر کیا ہے کہ کس طرح پچھلی دیوار میں ایک چھوٹا سا سوراخ تھا جس سے آسمان بھی نظر نہیں آتا تھا۔ بلبل پرندے کہیں سے اڑ کر اس سوراخ سے کوٹھڑی میں آتے تھے اور ساورکر روز اپنے پروں پر بیٹھ کر مادر وطن کی سیر کرتے تھے۔

مصنف اور ڈیٹا سائنسدان ارون کرشنن نے کہا، "میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہمیں اپنی اسکول کی نصابی کتابوں میں ساورکر کو شامل کرنے کی ضرورت ہے، لیکن کیا اسے اس طرح کیا جانا چاہیے۔ یہ دیکھ کر خود ساورکر کو شرمندگی ہوئی ہوگی۔''

ایک اہلکار نے بتایا کہ مصنف نے اسے بطور استعارہ استعمال کیا ہے۔

اس کے جواب میں کانگریس کے سابق وزیر پرینک کھرگے نے ٹویٹ کیا کہ ایسا نہیں لگتا کہ یہ استعارہ کی طرح کہا گیا ہے۔

تاہم ٹیکسٹ بک سوسائٹی کے مینیجنگ ڈائریکٹر میڈیگوڈا نے بی بی سی ہندی کو بتایا، ’’یہ مصنف کی تخیل ہے۔ یہ فیصلہ ٹیکسٹ بک ریویژن کمیٹی نے کیا ہے۔ ابھی تک ہمیں حکومت کی طرف سے کوئی ہدایت نہیں ملی ہے۔ ہم منتظر ہیں.''

بی جے پی کا کیا کہنا ہے؟

اس معاملے پر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ’’مصنف نے یہ بتانے کے لیے تخیل کا سہارا لیا ہے کہ کس طرح ساورکر کی مادر وطن سے محبت نے انہیں لوگوں سے جوڑا۔ آپ کو اسے عملی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ تصور کریں تو آپ دنیا میں کئی جگہوں پر ہوسکتے ہیں۔''

کرناٹک کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

تنازعہ پہلے بھی ہو چکا ہے۔

چند ماہ قبل بھی نصابی کتابوں کا مواد کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بن گیا تھا۔ اس وقت 12ویں صدی کے سماجی مصلح اور لنگایت برادری کے بانی بساونا کے بیانات کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی شکایت کی گئی تھی۔

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking