بھارت میں چین کے سفیر لوو جاجوي نے اسے کافی سنگین بتایا اور کہا کہ بھارت کو طے کرنا ہے کہ وہ اس مسئلے کو کس طرح حل کرنا چاہتا ہے.
چینی میڈیا مسلسل بھارت کو جنگ کی دھمکی دے رہی ہے. اس پر جب سفیر سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے اس آپشن پر بھی بات کی تھی اور اب تمام بھارت حکومت پر منحصر ہے.
سفیر نے کہا کہ چینی حکومت بھارت کے ساتھ امن برقرار رکھنا چاہتی ہے اور پہلے جیسے حالات برقرار رکھنے کے لئے بھارت کو ڈوكا لا علاقے سے اپنی فوج کو خارج کر دیں گے.
سفیر نے کہا کہ آگے کی بات چیت کے لئے فوجیوں کو وہاں سے نکال دینا سب سے زیادہ ضروری ہے.
بھارت اور چین کے درمیان ڈوكا لا علاقے میں تنازعہ چل رہا ہے. گزشتہ 20 دنوں سے حالت ایسی ہی رہتا ہے. سارہ تنازعہ ایک سڑک کو لے کر شروع ہوا جسے چین وہاں بنا رہا ہے. بھوٹان اس علاقے کو ڈوكلام کہتا ہے اور بھارت اس ڈوكا لا کہتا ہے. چین کا دعوی ہے کہ وہ جگہ اس کی ہے اور وہ اپنے حصے میں ہی تعمیر کر رہا ہے. چین اور بھوٹان کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہے، بھارت ہر محاذ پر بھوٹان کی حمایت کرتا ہے.
سفیر نے کہا کہ صورتحال انتہائی سنگین ہے. انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ بھارتی فوجی لائن آف کنٹرول کو لاگھكر ان کی طرف چلے گئے. سفیر نے یہ بھی کہا کہ بھارت کو چین اور بھوٹان کے درمیان بولنے کا اور بھوٹان کی جانب سے متنازعہ جگہ پر حق جتانے کا کوئی حق نہیں ہے. سفیر نے آخر میں کہا کہ بھارت کو جلد سے جلد فوج کو ہٹا لینا چاہئے یہ دونوں ممالک کے لئے اچھا ہو جائے گا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...