چین نے ہنگامہ خیز مسلم اکثریتی شنكشياگ صوبے میں بچوں کے صدام اور جہاد جیسے درجنوں اسلامی نام رکھنے پر پابندی لگا دی ہے جس کے بارے میں ایک اہم انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اس کمیونٹی کے بچے تعلیم اور سرکاری اسکیموں کے فوائد سے محروم ہوں گے .
انسانی حقوق کی تنظیم هيومن راٹس واچ (اےچارڈبليو) کے مطابق، شنكشياگ کے حکام نے حال ہی میں مذہبی علامات دینے والے درجنوں ناموں پر پابندی لگا دی ہے جو دنیا بھر میں مسلم کمیونٹی میں عام ہیں. پابندی لگانے کے پیچھے وجہ بتایا گیا ہے کہ ان ناموں سے مذہبی و تیز ہو سکتی ہیں.
ریڈیو فری ایشیا نے ایک افسر کے حوالے سے بتایا کہ حکمران چائنیز کمیونسٹ پارٹی کے نسلی اقلیتوں کے نام رکھنے کے قوانین کے تحت بچوں کے اسلام، قرآن، مکہ، جہاد، امام، صدام، حج اور مدینہ کی طرح بہت سے نام رکھنے پر پابندی لگا دی گئی ہے.
تنظیم کے مطابق، محدود نام والے بچے هكو یعنی گھر کی رجسٹریشن نہیں حاصل کر سکیں گے جو سرکاری اسکولوں اور دیگر سماجی خدمات کا فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے.
نیا فیصلہ اس شورش زدہ علاقے میں دہشت گردی کے خلاف چین کی لڑائی کا حصہ ہے. اس علاقے میں ایک کروڑ مسلم اگر نسلی اقلیتی آبادی رہتی ہے.
اےچارڈبليو نے کہا کہ مذہبی كٹٹرتا کو روکنے کے نام پر مذہبی آزادی پر لگام لگانے کے قوانین کی کڑی میں یہ تازہ فیصلہ ہے.
شنكشياگ میں اگر کمیونٹی اور اکثریتی ہان کے درمیان تصادم کے واقعات عام بات ہیں. ہان کمیونٹی کا حکومت پر بھی کنٹرول ہے.
اےچارڈبليو نے کہا کہ ناموں کی مکمل فہرست ابھی تک شائع نہیں کی گئی ہے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
لائیو: فلسطینی اسیران، اسرائیلی اسیران کی رہائی؛ کنیسیٹ میں ٹرمپ
لائیو: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی، فلسطینی غزہ کے کھنڈرات...
لائیو: اسرائیل اور حماس کی جنگ بندی برقرار، فلسطینی شمالی غزہ کے ک...
لائیو: اسرائیل فوجیوں کو واپس بلا رہا ہے جب بے گھر خاندان شمالی غز...
لائیو: ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی کے ’...