نائیجیریا کے صدر نے کہا ہے کہ اسلامی شدت پسند گروپ بوکو حرام نے جن لڑکیوں کو اغوا کیا تھا ان میں سے ایک چبوك لڑکی نے آزاد ہونے سے انکار کر دیا ہے.
ان کا کہنا ہے کہ لڑکی نے آزاد ہونے کی بجائے اپنے شوہر سے ساتھ رہنا کیا ہے. یہ ہفتہ کو بوکو حرام کی چنگل سے چھڑائی گئی لڑکیوں میں سے ایک ہیں.
نائیجیریا کے صدر موهمدو بهاري کے ترجمان گاربا شےهو نے مقامی ٹی وی چینلز کو بتایا کہ اس لڑکی نے کہا، '' میں جہاں ہوں وہیں خوش ہوں. مجھے شوہر مل گیا ہے. ''
بوکو حرام نے تین سال پہلے نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے سے 276 لڑکیوں کو اغوا کیا تھا. اس علاقے میں بغاوت کے دوران بوکو حرام نے کئی اور لوگوں کو بھی اغوا کیا تھا.
حکومت اس بات پر راضی ہوئی تھی کہ ان کے بدلے وہ پھنسے بوکو حرام کے کچھ ارکان کو رہا کرے گی. لیکن کتنے ارکان چھوڑا جانا ہے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے.
مانا جا رہا ہے کہ سو سے زیادہ لڑکیاں اب بھی شدت پسندوں کی قید میں ہیں.
ایسی خبرے ہیں کہ جو لڑکیاں اغوا کی گئی تھیں ان میں سے کچھ نے بوکو حرام کے جنگجوؤں سے شادی کر لی اور اب ان کے بچے بھی ہیں.
چبوك لڑکیوں کے والدین کو آہستہ آہستہ ان کی بیٹیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے.
حکومت نے لڑکیوں کے نام ٹوئٹر پر پوسٹ کئے ہیں، لیکن چبوك میں سوشل میڈیا کی پہنچ تمام لوگوں تک نہیں ہے.
گاربا شےه کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی شناخت کی جا رہی ہے تاکہ جلد سے جلد انہیں ان خاندانوں سے ملا جا سکے.
برگبےكورگرلس مہم کنوینر عائشہ يسپھو نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ان لڑکیوں کے ان کے والدین سے ملانے کے کام میں لگے ہوئے ہیں.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...