بڑا انکشاف: کانگریس کے سابق وزیر کی بیٹی کا جنسی استحصال

 22 Feb 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

نکھل پريدرشي پر لگے سنگین الزامات نے کئی ہائی پروفائل لوگوں کی پول کھول کر رکھ دی ہے. منگل کو سابق وزیر کی بیٹی نے نکھل پر ایک اور الزام لگایا. اس نے الزام لگایا، '' نکھل نے میرے ساتھ زبردستی کی تھی. میں ڈر گئی تھی اس وجہ سے کچھ نہیں کہی. ''

اس وقت فیملی سپورٹ بھی نہیں تھا، لیکن اب میرا پورا خاندان ایک ساتھ کھڑا ہے. متاثرہ نے انکشاف کیا ہے کہ پردیش کانگریس کے نائب صدر برجیش کمار پانڈے اسے دہلی لے جانا چاہتے تھے. متاثرہ نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا. اس پر نکھل بوکھلا گیا تھا. نکھل اس کے بہت سے رہنماؤں کے ساتھ بھیجنے کی کوشش کرتا تھا. اس نے کئی بار متاثرہ کے ساتھ مار پیٹ بھی کی جس سے اس کے جسم کے مختلف حصوں میں چوٹ آئی ہے.

اروپتو اور متاثرہ کا ٹاور لوکیشن ایک ساتھ ملا ہے. متاثرہ نے جس دن برجیش پانڈے کو ساتھ ہونے کی بات کہی تھی اس روز کے سرولاس میں یہ باتیں سامنے آئی ہیں. برجیش، نکھل اور متاثرہ ایک ہی جگہ تھے.

الزام ہے کہ نکھل نے دھوکے سے متاثرہ کے كولڈڈرك میں نشے کی گولیاں ملا دیں. جب وہ نشے میں تھی تو برجیش پانڈے نے اس کے ساتھ غلط کرنے کی کوشش کی.
 
متاثرہ نے بتایا کہ ویڈیو بنا کر نکھل اس بلیک میل کرتا تھا. اسے کہیں نہیں جانے کی دھمکی دیتا تھا. نکھل نے ایک بار اسے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ قانون کی چوکھٹ تک گئی تو نتائج ٹھیک نہیں ہوں گے. وہ اس قتل تک کروا سکتا ہے.

نکھل کے رسوخ و اوپری کنکشن کی وجہ سے اب تک وہ زندہ آ رہا ہے. متاثرہ نے ایسے ہی الزام لگائے ہیں. اس نے کہا کہ ایک بڑے پولیس افسر کا بیٹا نکھل کا دوست ہے. کئی لیڈروں اور پولیس والوں سے اس بہتر تعلقات ہیں.

عیاشی کرنے میں آگے رہنے والے نکھل پريدرشي کے سلسلے کافی دنوں تک ایک بھوجپوری اداکارہ رہے تھے. نکھل نے اسے پٹنہ کے راجاپر پل علاقے میں واقع فلیٹ میں ركھوايا تھا. اس کے لئے وہ 30 ہزار فی مہینہ روپے بھی خود ہی دیتا تھا.

کانگریس کے سینئر لیڈر سدانند سنگھ منگل کی شام متاثرہ کے گھر پہنچے. اس سے اور متاثرہ کے والد سے بات کی. کانگریس لیڈر متاثرہ کے گھر سے کیس سے منسلک کچھ کاغذات لے گئے. انہوں نے متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد کرنے کی بات کہی. قریب آدھے گھنٹے تک وقت گزارنے کے بعد سدانند وہاں سے نکل گئے.

پردیش کانگریس نائب صدر برجیش پانڈے نے اخلاقیات کی بنیاد پر پارٹی کے نائب صدر عہدے سے استعفی دے دیا. انہوں نے منگل کو اپنا استعفی پردیش کانگریس صدر ڈاکٹر اشوک چودھری کو بھیجا، جسے صدر نے قبول کر لیا. مذکورہ معلومات پردیش کانگریس ترجمان اور سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر هركھ جھا نے دی.
 
اپنے خط میں پانڈے نے کہا ہے کہ کچھ دن پہلے اخبارات میں آئے خبریں کی بنیاد پر مجھے پتہ چلا کہ مجھے ایک سازش کے تحت غلط طریقے سے گندی اور نفرت انگیز الزامات میں پھنسانے کی سازش رچی جارہی ہے. میں کانگریس کا سچا سپاہی ہوں. میں نہیں چاہتا ہوں کہ پارٹی کو میری وجہ سے کسی قسم کے نقصان ہو.

قابل ذکر ہے کہ ایک سابق کانگریس وزیر کی بیٹی نے گاڑی کاروباری نکھل پريدرشي کے ساتھ پانڈے کے خلاف جنسی استحصال کرنے، جنسی ریکیٹ چلانے سمیت کئی سنگین الزام لگائے ہیں.

سابق وزیر کی بیٹی کے ساتھ آبروریزی اور بلیک میل کرنے کے اہم آروپت نکھل پريدرشي کی پیشگی ضمانت کی عرضی پر منگل کو سماعت ہوئی. پكسو کی خصوصی عدالت نے معاملے میں سماعت کے لئے 27 فروری کو اگلی تاریخ مقرر کی ہے.

اس سے پہلے پكسو کے خصوصی جج پرویز عالم نے اس کیس کے ملزم ریٹائر آئی پی ایس اور نکھل پريدرشي کے والد کرشن بہاری پرساد سنہا اور بھائی منیش پريدرشي کی پیشگی ضمانت عرضی کو مسترد کر دیا ہے. عدالت نے اس کے دوست سجيت شرما کی بھی پیشگی ضمانت مسترد کر دی ہے. اس معاملے کے اہم ملزم نکھل پريدرشي پولیس کی گرفتاری کے خوف سے فرار چل رہا ہے. ضمانت مسترد ہونے کے بعد ان کے والد، بھائی اور دوست بھی گرفتاری کے خوف سے فرار ہو گئے ہیں.

متاثرہ کا 164 کے تحت عدالت میں بیان بھی پولیس نے درج کرایا ہے. بیان میں کہا ہے کہ نکھل پريدرشي زبردستی اس کا جنسی استحصال کرتا تھا. اس کام میں اس کا ساتھ دوست سجيت کمار اور بھائی دیا کرتا تھا.

متاثرہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ایک بار اس کی مخالفت کرنے پر اس کرسی سے باندھ کر پیٹا گیا. اس الاوے پولیس اور کورٹ میں جانے پر جان سے مارنے کی بھی دھمکی دیتے تھے. اس معاملے میں کام ایس ٹی تھانے میں 22 جولائی 2016 کو ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی جس میں نکھل پريدرشي سمیت دیگر کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے.

وہیں، سانحہ کے ايو نے ضلع و سیشن جج کے یہاں درخواست دائر کر اس معاملے کو ایس سی ایس ٹی کورٹ سے ٹرانسفر کورٹ میں بھیجنے کی درخواست کی ہے. بہر حال، ابھی اس معاملے کا ریکارڈ ایس سی ایس ٹی کورٹ میں ہی چل رہا ہے.

اب اگلی سماعت 27 فروری کو ہوگی.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN Al News All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking