نریندر مودی کے راج میں بابا رام دیو کی 'پتنجلی' کو ملی 2000 ایکڑ زمین، 300 کروڑ کی چھوٹ

 25 May 2017 ( پرویز انور، ایم دی & سی یی ؤ ، آئی بی ٹی این گروپ )
POSTER

یوگا گرو سے لے کر صابن، تیل اور دانتوں منجن جیسے روزمرہ مصنوعات لاکر بھارتی مارکیٹ میں چھا جانے والے بابا رام دیو آج کسی برانڈ آئکن سے کم نہیں ہیں. انہوں نے اپنا سکوں کس طرح جمایا، اس کی بنیاد کو سمجھنے کے لئے ہمیں کچھ پیچھے چلنا پڑے گا. سال تھا 2014. لوک سبھا انتخابات کے پہلے کی بات ہے. ملک کا وزیر اعظم منتخب کیا جانا تھا. نریندر مودی اور بی جے پی جیت کے لئے فراق لگا رہی تھی. ایسے میں بابا نے اپنے حامی مودی کے رتھ کی رفتار بڑھانے کے لئے سڑکوں پر اتار دئے تھے. جیسے جیسے مودی اور ان سپاهسلارو کا مینڈیٹ مضبوط ہوا. ٹھیک ویسے ہی بابا بھی کنزیومر پروڈکٹس میں دخول جماعت گئے. گھر گھر میں ان پتنجلی پروڈکٹس استعمال کئے جانے لگے. بھگوا چولا اوڑھے ہی وہ ملک کے کامیاب اترپرنيور کے زمرے میں شمار ہو گئے.

کہانی یہاں سے شروع ہوتی ہے. 23 مارچ 2014 کی بھری دوپہر تھی. لوک سبھا انتخابات ہونے میں دو ہفتے بچے تھے. مودی ایک جلسہ عام ریلی میں تھے. ان کے ساتھ یہاں بابا رام دیو بھی پلیٹ فارم پر بیٹھے تھے. وہ مودی کے کان میں کچھ سرگوشی. چند منٹ بعد انہوں نے عوام سے مودی کے لئے ووٹ کی اپیل کی. اس ریلی کے دو ماہ بعد نتائج سامنے آئے. کانگریس کا صفایا ہو چکا تھا. مودی کی قیادت میں بی جے پی اقتدار میں آئی.

نیوز ایجنسی رائٹرز میں شائع 's مودی اینڈ حس رائٹ ونگ بیس راذ، سو ٹو ڈذ اے سےلےبرٹی یوگا ٹايكون' انوےسٹگےٹو رپورٹ کے مطابق، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بابا رام دیو کی کمپنی کو بھاجپا حکمراں ریاستوں میں تحویل اراضی میں تقریبا 46 ملین ڈالر (تقریبا 300 کروڑ روپے) کی چھوٹ ملی تھی.


دہلی میں ایک ریلی کے تین ہفتے بعد رام دیو کے ہی ایک ٹرسٹ نے یو ٹیوب پر ویڈیو جاری کیا تھا. اس میں بی جے پی کے کچھ سینئر لیڈر دستخط کئے ہوئے حلف نامہ کے ساتھ پوذ کرتے نظر آئے تھے. خط میں گائے کی حفاظت اور بھارت میں چیزیں مقامی بنانے پر زور دینے جیسی باتیں شامل تھیں. اس پر وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور وزیر ٹرانسپورٹ کے دستخط تھے، جس میں ویڈیو میں بھی ہے.

رام دیو اس ویڈیو میں کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ انہوں نے جو کروڑوں لوگوں میں تبدیلی کی توقع جگائی ہے. لوگ انہیں مکمل ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں. اسی وجہ بی جے پی لیڈروں نے حلف نامہ پر دستخط کئے. سینئر بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی نے بھی اس پر دستخط کئے تھے. اڈوانی کے پی اے چراغ چوپڑا کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کا پروگرام تھا اور بی جے پی کے تمام سینئر لیڈروں نے اس پر دستخط کئے تھے. وہیں، پتجل جانکار نے اس بابت بتایا کہ وہ رام دیو کی حمایت کی بات تھی، لہذا سینئر بی جے پی لیڈروں نے اپنے نام دیئے تھے.

ہردوار میں گزشتہ سال ایک انٹرویو میں بابا رام دیو نے کہا تھا کہ 200 سال تک ایسٹ انڈیا کمپنی نے ملک کو لوٹا. اسی طرح یہ ملٹی نیشنل کمپنیاں ہمارے ملک میں اپنے نقصان دہ کیمیکل پروڈکٹس فروخت کر رہی ہیں. ان سے بچ کر رہیں. رام دیو پی ایم کا ذکر آتے ہی انتہائی جذباتی ہو جاتے ہیں. وہ مودی سے اپنے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ مودی جی میرے قریبی دوست ہیں. تاہم، پی ایم او میں جب اس کہانی کے لئے رابطہ کیا گیا تو جواب نہ مل سکا. 2014 میں مودی کی کامیابی میں اس کے کردار کے بارے میں پوچھے جانے پر رام دیو نے بتایا کہ یہ اچھا نہیں کہ آپ اپنی تعریف کریں. میں زیادہ کچھ نہیں کہوں گا، لیکن جو بڑے سیاسی تبدیلی ہوئے ہیں، ان کے پس منظر میں نے تیار کی تھی.

بھاجپا حکمراں ریاستوں میں زمین سے جڑے سرکاری دستاویزات اور حکام سے انٹرویو کے مطابق، نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے پتجل نے فیکٹریاں، تحقیق خصوصیات اور جڑی بوٹیوں کی سپلائی چین لگانے کے قریب 2000 ایکڑ زمین حاصل کی. جبکہ کانگریس کی حکمرانی میں کمپنی نے اپنی کافی زمین بیچی تھی. چار حصول کے مقدمات میں سے دو میں 100 ایکڑ سے زائد حاصل کیا گیا تھا (بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں). بھاجپا حکمراں ریاستوں میں پتنجلی کو زمین خریدنے میں تقریبا 77 فیصد کا فائدہ ملا. کمپنی نے تب نئی فیکٹریاں قائم کرنے اور نئی ملازمتوں کی تخلیق کرنے کا وعدہ کیا تھا.

ناگپور میں گزشتہ سال ستمبر میں پتنجلی فوڈ پروسیسنگ پلانٹ کی بنیاد رکھے جانے کے دوران وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری بھی موجود تھے. پروگرام کی ریکارڈنگ میں پتجل کے ایم ڈی آچاریہ بال کرشن وزیر سے کہتے نظر آئے کہ انہیں فیکٹری کے لئے ایک سڑک کا مطالبہ اٹھائی تھی. جواب میں گڈکری نے اس نیشنل ہائیوی بنانے کا فیصلہ کر دیا تھا. پتنجلی نے 234 ایکڑ زمین کے لئے 59 کروڑ روپے ادا کیے تھے. یہ زمین ریاست کی خصوصی اکنامک زون سے ملحق تھی، جس کی مارکیٹ میں قیمت 260 کروڑ روپے سے زیادہ تھی. زمین سستے پتنجلی کو اس لیے دی گئی، کیونکہ وہ تیار نہیں تھی. وہاں تک پہنچنے کے لئے سڑک بھی نہیں تھی.

سب سے بڑا ٹرانزیکشن 2014 میں اکتوبر اور دسمبر میں آسام کے مشرقی حصے میں ہوا تھا. اس میں 1200 ایکڑ زمین کی منتقلی کی گئی تھی. دستاویز بتاتے ہیں کہ یہ زمین پتنجلی یوگ پیٹھ کو گائے کے تحفظ کرنے کی شرط پر مفت میں دے دی گئی تھی.



ایک اور علاقے میں رائٹرز کی انویسٹی گیشن میں پایا گیا کہ قومی رضاکار یونین اس مہم میں مصروف تھا، جو بیج بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی موناسٹو کو. کے خلاف ایسی بھارتی کمپنیوں اور اس کے شراکت داروں کو کھڑا کرنے میں جٹا ہوا تھا. اقتدار میں آنے کے ڈیڑھ سال بعد ہی مودی حکومت نے ان کی وزارت کے تحت روایتی ہندوستانی دوائیاں محکمہ بنایا، جو کل اور آئروےدک مصنوعات کے استعمال پر زور دینے لگا. یہی وجہ ہے کہ پتنجلی آج مارکیٹ لیڈر بنا بیٹھا ہے. مترايل اس وقت پتجل کے کئی مصنوعات کو کنٹرول کرتا ہے.

پی ایم مودی اگر اسٹیشن پر چائے بیچنے والے کے بیٹے ہیں، تو رام دیو بھی کسان کے بیٹے ہیں. ساٹھ کی دہائی میں ان کی پیدائش ہریانہ میں ہوا تھا. 1995 میں بال کرشن کے ساتھ مل کر انہوں نے اپنے صنعت اور آئروےدک ادویات بنانے کی شروعات کی تھی. تب ان کے پاس 3500 روپے تھے. کام زمانے کے لئے دونوں نے کسی سے 10000 ہزار روپے قرضے لیے تھے.

رام دیو 2011 میں بدعنوانی مخالف مظاہروں میں شامل ہوتے ہوتے سیاست میں آئے. 2013 میں انہوں نے مودی کو ملک کا نےترتوكرتا بتایا. یہیں سے انہوں نے مودی کی حمایت کرنا شروع کر دیا تھا.

پتنجلی کے تحت سوشل رےووليوشن میڈیا اینڈ ریسرچ پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک كميونكےشن فرم بھی دو ڈائریکٹرس نے مل کر کھولی تھی. فرم کے سی ای او شاتنو گپتا کے مطابق، بی جے پی کے آئی ٹی ڈویژن سے ٹویٹر اور باقی سوشل میڈیا پلےٹپھرمس پر میسج كرڈنےٹ کے لئے تب ہفتے میں میٹنگیں ہوا کرتی تھیں. رام دیو کے تنظیم کے تمام ارکان نے ولٹيرس طرف مودی کے لئے ووٹ حاصل کرنے کی بات مانی ہے. ہردوار میں اس سال مئی میں پتنجلی کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے افتتاح کے موقع پر پی ایم مودی رام دیو کی جانب قابل احترام انداز میں طالی بجاتے ہوئے دیکھے گئے تھے. رام دیو نے بھی سر جھکا کر ان سلام کیا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/