آرمینیا-آذربائیجان سرحد پر شدید تنازع کے درمیان ہندوستانی وزارت خارجہ نے دونوں فریقوں سے اسے فوری طور پر روکنے کی اپیل کی ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "ہم نے 12 سے 13 ستمبر کے درمیان آرمینیا-ازبائیجان سرحد پر حملوں کی اطلاعات دیکھی ہیں، جن میں شہری بستیوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔ ہم جارحانہ فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان حملوں کو فوری طور پر روکے۔"
"ہم سمجھتے ہیں کہ دوطرفہ تنازعات کو سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ کسی بھی تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہو سکتا۔ ہم دونوں فریقوں کو دیرپا اور پرامن حل تک پہنچنے کے لیے بات چیت میں شامل ہونے کی ترغیب دیتے ہیں۔"
کیا مسئلہ ہے؟
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک بار پھر شدید تنازع شروع ہو گیا ہے۔ آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں آذربائیجان کے ساتھ لڑائی میں 49 فوجی مارے گئے ہیں۔
آرمینیا کی وزارت دفاع نے آذربائیجان پر فوجی اڈوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔ آرمینیا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آذربائیجانی فوجی آرمینیا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آذربائیجان نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ اس کی کارروائی آرمینیا کی تخریبی سرگرمیوں کے جواب میں ہے۔
جھڑپیں کب ہوئیں؟
سال 2020 میں بھی فریقین کے درمیان خونریز تصادم میں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے لیکن بین الاقوامی کوششوں کی وجہ سے یہ جھڑپیں سنگین شکل اختیار نہ کر سکیں۔
مقامی سطح پر اس علاقے کی سرحد پر دونوں فریقین کے درمیان اکثر جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔ اپریل 2016 میں ہونے والا تصادم سب سے زیادہ سنگین تھا۔ اس میں دونوں طرف کے کئی فوجی مارے گئے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...