تمل ناڈو کی سابق وزیر اعلی جے للتا کا علاج کرنے والے اپالو ہسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے پیر کو ایک پریس کانفرنس کرکے بتایا کہ ان کی موت کیسے ہوئی تھی؟
ڈاکٹروں نے بتایا کہ جے للتا کی موت سنگین انفیکشن کی وجہ سے ہوئی تھی اور اس کے چلتے ان کے اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا تھا.
چنئی میں پریس کانفرنس کے دوران برطانیہ کے ڈاکٹر رچرڈ Biel کی نے کہا کہ جيللت کو بہترین علاج دیا تھا، لیکن ان کی ڈايبٹج کے چلتے علاج کے دوران کئی دقتیں آئی.
ڈاکٹر Biel کی نے بتایا کہ جب انہیں ہسپتال میں لایا گیا تھا تو ان کو سانس لینے میں دقت تھی. آغاز میں انفیکشن کے بعد ان کی حالت میں بہتری ہو رہا تھا اور وہ اشاروں میں بات کر رہی تھیں.
ڈاکٹروں نے بتایا کہ 17 نومبر کو تمل ناڈو کی ایک نشست پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے جب جے للتا نے الیکشن کمیشن کی دستاویزات جب دستخط کے لئے آئے تھے تو وہ ہوش میں تھیں.
ڈاکٹروں نے بتایا کہ جے للتا نے دستاویزات پڑھے تھے تاہم وہ کافی کمزور تھی، لیکن وہ کاغذ پر دستخط نہیں کر سکی تو انہوں نے انگوٹھا لگایا.
جے للتا کے ہسپتال میں داخل رہنے کے دوران ان کی صحت کو لے کر کئی قیاس لگائے گئے. مخالفین نے الزام لگایا کہ ششی کلا سمیت کچھ لوگوں کی ہی جے للتا سے ہی ملنے کی اجازت تھی.
اتنا ہی نہیں، جب الیکشن کمیشن کی دستاویزات میں ان انگوٹھے کے نشانات کو لے کر بھی ان کے زندہ نہیں رہنے کا شک پیدا ہوا.
جے للتا کے حامیوں نے مطالبہ کیا کہ ان کی ایک تصویر کھینچ ان کے لئے ظاہر کیوں نہیں جاتی؟ تو ان سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹروں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بیمار ہوتے ہیں، ان کی تصویر لینا مناسب نہیں ہے، اس دخلداذي کہا جاتا ہے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...